واقعہ کربلا کو بیان کرنے والے اکثر رواۃ جھوٹے’مجہول ’غیرمعتبر’غالى اور کٹر پسند شیعہ ہیں’ انہوں نے مبالغہ آرائیوں اور داستانوں سے بھرے ہوئے واقعات بیان کئے اور بہت سی روایتیں خود گھڑی ہیں اور مؤرخین نے انکو بلا تحقیق اور بلا کسی نقد وتبصرہ نقل کیا –یہی وجہ ہے کہ واقعات کربلا کی اصل حقیقت سے مسلمانوں کا ایک بڑا طبقہ نا واقف رہ گیا اور حضرت حسین رضی اللہ عنہ اور حضرت یزید رحمہ اللہ کے سلسلے میں طرح طرح کی غلط فہمیوں کا شکارہوگیا- واقعات کربلا کے بیان میں تاریخ کی کتابوں میں اتنا تضاد ہے کہ ان میں واقعہ کی صحیح نوعیت کی پہچان بڑا مشکل امرہے اور کونسی روایت صحیح ہے اور کونسی غلط ہے اسکی تمییز کرنا بھی کوئی آسان کام نہیں رہا ہے- زیرنظر مضمون میں واقعہ کربلا کو اسلامى تاریخ ’ائمہ رجال کی کتب اور حقیقت پسند مؤلفین اور اعتدال کے خوگرمؤرخین اور ائمہ کی تحریروں کی روشنی میں مختصرا پیش کیا گیا ہے .واضح رہے کہ اس مضمون میں تاریخ کی ان روایتوں پر اعتماد کرنے کی کوشش کی گئی ہے جن پر اکثر مؤرخین متفق ہیں.زبان اردو میں- ناچیزکے ناقص علم کے مطابق- کربلاء کے موضوع پر سب سے بہترین ’مختصراور جامع مضمون ہے. ضرور مطالعہ کریں.
صحیح بخاری ومسلم میں نبی اکرم صلى اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: " جس نے اس (مدینہ منورہ) میں کوئی بدعت ایجاد کی یا کسی بدعتى کو پناہ دی – اس پراللہ تعالی ,فرشتوں اورتمام انسانوں کی لعنت ہو, اس سے اسکی کوئی توبہ وفدیہ یا فرضی ونفلی عبادت قبول نہ کی جائے گی"- زیر نظر مضمون میں مدینہ منورہ میں بدعت کا ارتکاب کرنے والوں اور بدعتی کو پناہ دینے والوں کے متعلق شرعی تحذیرکا بیان ہے.
زير نظر مقالہ میں سعودی مصنف احمد سالم بادویلان کی سگریٹ نوشی کے چھوڑنے سے متعلق اسکی اپنی آپ بیتی ہے جوروزانہ اسّی سگریٹ استعمال کرتا تھا اللہ نے اسکواس خطرناک عادت سے نجات دی توبطور نصیحت اسنے سگریٹ وتمباکونوشی کے رسیا لوگوں کیلئے یہ مقالہ لکھا ...اوراسطرح سگریٹ چھوٹ گئی.نہایت ہی مفید مقالہ ہے ضرورمطالعہ کریں.
زیرنظرمقالہ میں میقات پہنچنے سے قبل حجاج کرام اورمعتمرین کیلئے چند اهم ہدایات بیان کئے گئے ہیں جنکی معرفت حاصل کرکے حجاج کرام حج وعمرہ کو صحیح طورسے ادا کرسکتے ہیں.
زیرنظرمقالہ میں عقائد ,ارکان اسلام ,لباس وپردہ,شادی بیاہ ,سفر اورمخلوط تعلیم وغیرہ سے متعلق خواتین سے سرزد ہونے والی تقریبا پچاس دینی خلاف ورزیوں کو جمع کردیاگیا ہے نہایت ہی مفید مقالہ ہے .ضرورپڑھیں