علمی زمرے

معلومات المواد باللغة العربية

کتابیں

عناصر کی تعداد: 703

  • اردو

    PDF

    اس کتاب میں ماہ رمضان کا چاند نظر آنے سے لےکر روزے کے تمام چھوٹے بڑے مسائل قرآن وحدیث کی روشنی میں بڑی تحقیق کے ساتھ بیان کئے گئے ھیں، اس کتاب کی ایک خاص خوبی یہ ھے کہ اس میں عصر حاضر کے تقریبا تمام جدید مسائل کا حل بھی موجود ھے۔

  • اردو

    PDF

    انسانوں میں مسائل ومعاملات کو سمجھنے میں فکرونظر کا اختلاف کچھ اچنبھے کی بات نہیں اس لیے کہ ہر شخص کی سوچ او رفہم وفکر کی صلاحیتیں متفاوت ہیں مزید برآں بسا اوقات شرعی نصوص میں ایک سے زیادہ معانی کی گنجائش ہوتی ہے لہذا اختلاف واقع ہوجاتاہے لیکن اصل سوال یہ ہے کہ اختلاف رائے میں رویہ اورانداز کیا ہونا چاہیے؟ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین میں بھی اختلاف ہوئے لیکن انہوں نے ایک دوسرے کی نیت پر حملہ کیا اور نہ ایک دوسرے کو کافر وفاسق کہا، آج بھی اسی بات کی ضرورت ہے کہ اختلاف کو علمی دلائل تک محدود رکھاجائے اور کتاب وسنت کی روشنی میں ان کو حل کرنے کی سعی کی جائے لیکن اسے باہمی بغض ونفرت اور حسدو کینہ کا سبب نہ بنانا چاہیے زیرنظر رسالہ میں اسی نکتے پر زور دیا گیا ہے۔

  • اردو
  • اردو

    PDF

    اہم امور پر تنبیہ: زیر نظر رسالہ میں ایسےاہم امور پر تنبیہ کیا گیا ہے جن کا تعلق توحید اور اس کے منافی امور شرک ونواقض اسلام سے ہے۔

  • اردو

    PDF

    پیش نظر کتاب میں تربیت نفس سے متعلق درج ذیل محورکے تحت عمدہ گفتگو کی گئی ہے: ذاتی تربیت کا مقصد،ذاتی تربیت کی اہمیت، تربیت سے اہمال برتنے کے اسباب،ذاتی تربیت کے اسلوب، تربیت کے جوانب واقسام ،تربیت کے ثمرات ونتائج

  • اردو

    PDF

    زیر نظر کتاب میں حج وعمرہ سے متعلق چند خلاف ورزیوں کا تذکرہ کیا گیا ہے۔

  • اردو

    PDF

    عورت کےلیے پردہ اسلامی شریعت کا ایک واضح حکم ہے اور اس کامقصد بھی بالکل واضح ہے اسلام نے مسلمان عورت کا پردہ اور لباس: انسانی فطر ت کےعین مطابق یہ فیصلہ کیاہے کہ عورت اور مرد کے تعلقات پاکیزگی وصفائی اور ذمہ داری کی بنیادوں پراستوار ہوں اور اس میں کہیں کوئی خلل نہ آنے پائے، اسی بناء پر ان تمام اسباب ومحرکات پر مکمل قدغن لگائی ہے جوغلطی کا بیش خیمہ ہیں انہی میں سے ایک چہرے کاپردہ بھی ہے کہ اسی سے فتنے جنم لیتے ہیں زیرنظر کتاب شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے افادات پرمشتمل ہے جس میں یہ بتایاگیا ہے کہ نماز میں عورت کالباس کیسا ہونا چاہیے ضمناً اس میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ نماز اور غیرنماز میں عورت کے پردے میں کیا فرق ہے انتہائی علمی اور لائق مطالعہ کتاب ہے (ش۔ر)

  • اردو

    PDF

    دلوں کی اصلاح وپاکیزگی: زیر نظر کتاب عربی کتاب’’صلاح القلوب‘‘ کا سلیس اردو ترجمہ ہے،جس میں دلوں پر وارد ہونے والی آفات وخطرات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے، ان خطرات میں شرک ،بدعت، اتباع شہوات، شبہات وغفلت کا شکارہونا قابل ذکر ہیں۔ساتھ ہی ان آفات وخطرات کی دوا وعلاج کے نسخے بھی تجویز کئے گئے ہیں، جن میں قرآن کریم،اللہ سے محبت، ذکرالہی، توبہ واستغفار،اللہ سے دعا وفریاد،آخرت کی یاد، سلف صالحین کی سیرتوں کا مطالعہ اور نیک وصالح لوگوں کی صحبت ورفاقت قابل ذکرہیں۔ ترجمہ :ابو فیصل سمیع اللہ۔

  • اردو

    PDF

    موت کا منظر: زیر مطالعہ کتاب خالد بن عبد الرحمن الشائع اور سلطان بن فہد الراشد کی تالیف ’’مشاھد الاحتضار‘‘ کا اردو ترجمہ ہے، یہ کتاب مختصر ہونے کے باوجود اپنے موضوع کے اعتبار سے انتہائی اہمیت کی حامل ہے جس میں صحابہ کرام، سلف صالحین، حکمرانوں، نافرمانوں اور گنہگاروں کی جاں کنی کے حالات وواقعات کو قرآن وحدیث کی روشنی میں مدلّل اور واضح طور پرقلمبند کیا گیا ہے۔

  • اردو

    PDF

    اس کتاب میں مصنف نے قرآن وحدیث، اجماع وقیاس صحیح کے دلائل سے عورت کے چھرہ کے حجاب کی فرضیت بیان کی ھے، چھرہ کے حجاب کے مخالفین کا مسکت جواب دیا ھے، نیز عالم اسلام میں بے پردگی کے آغاز کی تاریخ بھی تفصیل سے ذکر کردی ھے۔

  • اردو

    PDF

    اس کتاب میں منافقین کی گھناؤنی صفات کا مکمل تذکرہ ہے۔

  • اردو
  • اردو

    PDF

    ہندوستان کى ایک مشہور متنازع شخصیت سید سلمان ندوی نے یوٹیوب پر بعض صحابہ کرام کى شان میں گستاخانہ تقریر کى تھى ،جس کا عنوان تھا«منافق صحابہ کے بارے میں قرآن کیا کہتا ہے» یہ کتاب سید سلمان ندوى کى بعض صحابہ کرام سے متعلق اسى گستاخیت اور دفاع صحابہ میں لکھى گئى ہے۔ کتاب کے مؤلف ایک غیرت منہجى نوجوان عالم دین شیخ عبد الحسیب عمرى مدنى صاحب ہیں۔

  • اردو

    PDF

    عقل اور نفس کے درمیان

  • اردو

    DOCX

    نکاح کے لئے کفو کی شرط: شریعت اور روایت کے آئینے میں

  • اردو

    PDF

    زیر تبصرہ کتاب حافظ صلاح الدین یوسف اور چند دیگر صاحبانِ علم کے مضامین و مقالات کا مجموعہ ہے۔ شروع میں بطور مقدمہ مولانا حنیف ندویؒ کا مضمون کتاب کا حصہ بنایا گیا ہے جس میں انہوں نے اہلحدیث اور ان کے مسلک کے تعارف کے حوالے سے بحث کی ہے۔ اس کے بعد باقاعدہ مضامین کا سلسلہ شروع ہوتا ہے۔ پہلا مضمون حافظ صاحب کی وہ تحریر ہے جو انہوں نے حافظ محمد گوندلویؒ کی کتاب ’الاصلاح‘ کے مقدمہ کے طور پر لکھی تھی۔ اس کے بعد ’عقائد علمائے دیوبند‘ کے عنوان سے دوسرا مقالہ شروع ہوتا ہے جس میں آل دیوبند کی مشہور و معروف کتاب ’المہند علی المفند‘ میں سے ان کے بعض اعقتادات ان ہی کی زبانی بیان کیے گئے ہیں اور ساتھ ساتھ فاضلانہ تبصرہ بھی پیش کیا گیا ہے۔ تیسرا مضمون ’شخصیت پرستی اور مشیخیت کے دینی و اخلاقی مفاسد‘ کے عنوان سے ہے جو دراصل ایک دیوبندی عالم دین ہی کی تحریر ہے جس میں انہوں نے نہایت اخلاص اور دردِ دل سے اپنے مشاہدات اور ان کے دینی رجحانات کا تذکرہ کیا ہے۔ چوتھا مقالہ مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی کا شامل کیا گیا ہے جس میں مولانا نے نہایت شدو مدّ کے ساتھ اہل تقلید کے تقلیدی جمود کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اسی مناسبت سے مولانا عبدالرحمٰن ضیاء کے مضمون کو بھی کتاب کا حصہ بنایا ہے جو اس سے قبل سہ ماہی ’نداء الجامعہ‘ میں بھی شائع ہو چکا ہے۔ سب سے آخر میں علامہ البانیؒ کا اپنے دوست کے ساتھ ہونے والے مکالمہ’’ہم سلفی کیوں کہلائیں؟‘‘ کے عنوان سے شامل اشاعت ہے۔

  • اردو

    PDF

    اللہ رب العزّت کے امّت اسلامیہ پر ان گنت احسانات میں سے ایک یہ ہے کہ اس نے اپنی کتاب عزیز قرآن مجید اور سنّت مصطفیٰﷺ میں اپنے خلیل ابراہیم علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بحیثیت والد سیرت مطہّرہ کو ہمیشہ ہمیش کے لیے محفوظ فرمادیا ہے جو کہ راہ نمائی کے طلب گار والدین کے لئے مشعل راہ اور منارہدایت ہے۔ان کی سیرت مطہرہ میں اولاد کے متعلق والدین کے بہت سے سوالات کے جوابات موجود ہیں ،انہی سوالات میں سےدرج ذیل تین سوالات ہیں جو اس کتاب کا بنیادی موضوع ومحور ہیں: ۱۔ابراہیم علیہ السلام نے اپنی اولاد کے لیے کن چیزوں کو پسند فرمایا؟ ۲۔انہوں نے کن چیزوں سے اپنی اولاد کو بچانے کی رغبت اور کوشش کی؟ ۳۔اولاد کے بارے میں اپنے عزائم اور ارادوں کی تکمیل کے لیے انہوں نے کیا طریقے اختیارکئے؟

  • اردو

    PDF

    فوت ہونے والا شخص اپنےپیچھے جو اپنا مال، زمین،زیور وغیرہ چھوڑ جاتاہے اسے ترکہ ،وراثت یا ورثہ کہتے ہیں۔ کسی مرنے والے مرد یا عورت کی اشیاء اور وسائلِ آمدن وغیرہ کےبارے یہ بحث کہ کب ،کس حالت میں کس وارث کو کتنا ملتا ہے شرعی اصلاح میں اسے علم الفرائض کہتے ہیں۔ علم الفرائض (اسلامی قانون وراثت) اسلام میں ایک نہایت اہم مقام رکھتا ہے۔ قرآن مجید نے فرائض کےجاری نہ کرنے پر سخت عذاب سے ڈرایا ہے۔ چونکہ احکام وراثت کاتعلق براہ راست روز مرہ کی عملی زندگی کے نہایت اہم پہلو سے ہے ۔ اس لیے نبی اکرمﷺ نے بھی صحابہ کواس علم کی طرف خصوصاً توجہ دلائی اور اسے دین کا نہایت ضروری جزء قرار دیا۔ صحابہ کرام میں سیدنا علی ابن ابی طالب، سیدنا عبد اللہ بن عباس، سیدنا عبد اللہ بن مسعود، سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہم کا علم الفراض کے ماہرین میں شمار ہوتا ہے۔ صحابہ کے بعد زمانےکی ضروریات نے دیگر علوم شرعیہ کی طرح اس علم کی تدوین پر بھی فقہاء کومتوجہ کیا۔ انہوں نے اسے فن کی حیثیت دی اس کے لیے خاص زبان اور اصلاحات وضع کیں اور اس کے ایک ایک شعبہ پر قرآن وسنت کی روشنی میں غورو فکر کر کے تفصیلی و جزئی قواعد مستخرج کیے۔ اہل علم نے اس علم کے متعلق مستقل کتب تصنیف کی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’الاعوان الناجیۃ فی شرح الفرائض السراجیۃ‘‘ مولانا ابو میمون محمدمحفوظ اعوان کی تصنیف ہے ۔مصنف موصوف نے اس کتاب میں مدارس دینیہ کے نصاب میں وراثت کے موضوع پر شامل معروف کتاب ’’سراجی ‘‘ کی تسہیل وتشریح اور تمام مسائل کو مثالوں سے عملی طور پر حل کرکے اردودان علم وراثت میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے انتہائی آسان کر دیا ہے۔ یہ کتاب علم میراث پڑھنے والے طلباء کےلیے انتہائی عمدہ کاوش ہے۔ اللہ تعالیٰ مؤلف کے علم وعمل میں برکت فرمائے اور ان کی اس کاوش کو شرف قبولیت سے نوازے۔ (آمین) (م۔ا)

  • اردو

    PDF

    برّ صغیرپاک وہند میں علمائے اہل حدیث کی تفسیری خدمات: برصغیر پاک وہندمیں علمائےاہل حدیث نےاشاعت اسلام ، کتاب وسنت کی ترقی وترویج، ادیان باطلہ اور باطل افکار ونظریات کی تردید اور مسلک حق کی تائید اور شرک وبدعات ومحدثات کےاستیصال اور قرآن مجید کی تفسیر اور علوم القرآن پر جو گراں قدر نمایاں خدمات سرانجام دیں وہ تاریخ اہل حدیث کاایک زریں باب ہے زیر تبصرہ کتابچہ ’’برصغیر پاک وہند میں علمائے اہل حدیث کی تفسیری خدمات‘‘جماعت اہل حدیث کے ممتاز مؤرخ ومقالہ نگار محترم جناب عبدالرشید عراقی حفظہ اللہ کی کاوش ہے ۔یہ کتابچہ دراصل مولانا عبدالرشید عراقی کےان مضامین کا مجموعہ ہے جوانہوں نے 1980ء میں’’علمائے اہل حدیث کی تفسیری خدمات ‘‘ کےعنوان سے ہفت روزہ الاعتصام میں تحریر کیے بعد ازاں بعض اہل علم کے اصرار پر ان میں مزید اضافہ جات کرکے اسے کتابی صورت میں شائع کیاگیا۔عراقی صاحب کا یہ رسالہ تین ابواب پر مشتمل ہے ۔اس میں انہوں نے 308 کتابوں کاذکر کیا ہےجن کا تعلق تفسیر قرآن اور علوم القرآن سے ہے اور اس کے علاوہ 28 مفسرین کرام (اہل حدیث) کے مختصر حالات زندگی اوران کی تفسیری خدمات کاذکر کیا ہے۔نیز ان کتابوں کابھی ذکر کیا ہے جومخالفین اسلام نے قرآن مجید پر اعتراضات کیے اور علمائے اہل حدیث نے ان کے جوابات دیے اور کچھ ایسی کتابوں کابھی ذ کر کیا ہے جوعلمائے اسلام نے فروعی اختلافات کی وجہ سے بطور تنقید ایک دوسرے کے خلاف لکھیں۔ اللہ تعالی ٰ عراقی کو صحت وعافیت سے نوازےاوران کی تمام مساعی حسنہ کو قبول فرمائے (آمین) (م۔ا) ناشر:(صادق خلیل اسلامک لائبریری،رحمت آباد،فیصل آباد،پاکستان)

  • اردو

    PDF

    پاک وہند میں علمائے اہل حدیث کی خدماتِ حدیث: برصغیرپاک وہند میں ’’اہل حدیث‘‘ کی تاریخ اتنی ہی قدیم ہے جتنی اسلام کی۔ اسلام کا ابتدائی قافلہ جب وارد ہند ہوا تو اس وقت تقلیدی مذاہب کا کہیں وجود نہ تھا، تمام کا ملجا وماویٰ اللہ تعالیٰ کی کتاب اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث وسنت تھی۔ بلکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد: لاتزال طائفۃ من أمتی ظاھرین علی الحق (الحدیث) کے مطابق تقلید وجمود کے رواج پاجانے کے باوجود یہاں ہردورمیں خال خال ہستیاں ایسی رہی ہیں جنہوں نے صحابہ کرامؓ اورتابعین عظامؓ کے نقشِ قدم پرکتاب وسنت کو ہی دین کی اصل بنیاد قراردیا۔ پھرآخری دورمیں حضرت مجدّدالفؒ ثانی اورحضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ نے بڑے پرحکمت انداز سے یہاں کے جامد ماحول میں تحریرا اوران کے بعد حضرت امام شاہ محمد اسماعیل شہیدؒ اوران کے رفقاء نے عملا ایسا ارتعاش پیدا کیا جس کی صدائے بازگشت بستی بستی سنائی دینے لگی۔ شرک کی جگہ توحید اوربدعات کی جگہ سنّت کا چرچا ہونے لگا۔ مدارس میں(جہاں پہلے حدیث پاک کی ایک آدھ کتاب محض بطورتبرّک پڑھائی جاتی تھی) کتب ستّہ کو شامل نصاب کرکے اس کی تعلیم وتدریس کا آغاز کیا گیا، اورکتب احادیث کی شروح وحواشی،نیزان کے تراجم اوران کی نشرواشاعت کا اہتمام کیا جانے لگا۔تاکہ دین اسلام کے دوسرے بڑے ماخذ سے براہ راست تعلق عام اورآسان ہوسکے، اس سلسلے میں علمائے اہلحدیث نےکیا خدمات سرانجام دیں؟ اس اجمال کی ضروری تفصیل آپ کو ان شاء اللہ زیرنظررسالہ میں ملے گی۔ تصنیف: علامہ ارشادالحق اثری حفظہ اللہ، ناشر:ادارۃ العلوم الاثریہ،فیصل آباد۔ نوٹ:اس کتاب میں ہندوستانی مدارس کے ضمن میں ہندوستان کی راجدہانی دلی میں واقع سابق ناظم جمعیت اہل حدیث ہند علامہ عبدالحمید عبدالجباررحمانیؒ کا مشہوردینی ادارہ جامعہ اسلامیہ سنابلؔ کا تذکرہ لاعلمی میں چھوٹ گیا ہے جس کا تذکرہ کئے بغیرہندوستانی مدارس نا مکمل ہیں۔(ش،ر)