- درجہ بندیوں کا شجرہ
- قرآن کریم
- سنّت
- عقیدہ
- فقہ وعلوم فقہ
- عبادات
- مالی معاملات کا علم
- قسم ونذور
- خاندان
- دوا وعلاج اور شرعی دم
- کھانے اور پینے کی چیزیں
- جرائم
- سزائیں(حد)
- حکم وانصاف وفیصلہ
- جہاد
- نئے پیش آمدہ مسائل کا علم
- اقلّیات کے مسائل کا علم
- جدید مسلم کے احکام
- شرعی سیاست
- فقہی مذاہب
- فتاوے
- اصول فقہ
- فقہ کی کتابیں
- فضائل اعمال وطاعات اور ان سے متعلقہ باتیں
- دعوت الی اللہ
- اسلامی دعوت کی صورتحال
- بھلائی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا
- رقائق ومواعظ
- اسلام کی دعوت
- Issues That Muslims Need to Know
- عربی زبان
- تاریخ
- الثقافة الإسلامية
- منبری خطبے
- Academic lessons
نماز
دین اسلام وشریعت الہی میں جو مقام ومرتبہ نماز کو حاصل ہے وہ کسی مسلمان شخص پر مخفی وپوشیدہ نہیں ہے، کیونکہ نماز دین کا ستون ہے، اور کفر وایمان کے ما بین حد فاصل ہے، اس فائل میں نماز کا معنی ومطلب، نماز کے اوقات، نماز کی شرائط، نماز کے ارکان، نمازکے واجبات، نماز کی سنتیں ،نماز ادا کرنے کے طریقے اور سجود سہو کے احکام وغیرہ کو بیان کیا گیا ہے۔
عناصر کی تعداد: 12
- اردو مُفتی : محمد صالح
ميں تئيس برس كى لڑكى ہوں، اور صراحت سے كہتى ہوں كہ ميں نماز ادا نہيں كرتى، اور اگر نماز كے كھڑى بھى ہو جاؤں تو سب فرض ادا نہيں كرتى، اور گانے بھى سنتى ہوں، ليكن ـ اللہ گواہ ہے ـ يہ موضوع ميرے ليے نفسياتى مشكلات پيدا كررہا ہے، ميں اللہ كى اطاعت كرنا چاہتى ہوں، ميں اللہ سے ڈرتى ہوں، اور مجھے مسلمان ہونے پر فخر ہے، ميرا رب اللہ وحدہ لا شريك ہے، اور ميں حبيب مصطفى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى سيرت سے محبت كرتى ہوں، اور سيرت كے قصے اور واقعات سن كر متاثر ہوتى ہوں. الحمد للہ اللہ كے كرم سے ميں اس برس عمرہ كے ليے بھى گئى اور مجھے اسكى بہت زيادہ خوشى ہے، ليكن ميں محسوس كرتى ہوں كہ ميں منكر ہوں، يا پھر ميرے اور كافروں ميں كوئى فرق نہيں، كيونكہ ميں نماز ادا نہيں كرتى، ميں نے پابندى سے نماز ادا كرنے كى بہت كوشش كى ہے ليكن پتہ نہيں ميرے ساتھ كيا ہوتا ہے، يہ علم ميں رہے كہ ايك لمبے عرصہ تك ميں نے نماز بالكل ادا نہيں كى. ميں محسوس كرتى ہوں كہ ميں بہت سارے دينى امور سے جاہل ہوں، اور يہ بھى شعور ميں آتا ہے كہ اللہ تعالى ميرا كوئى بھى عمل چاہے نماز ہو يا روزہ يا عمرہ يا كوئى بھى دينى معاملہ قبول نہيں فرمائيگا، اور لا محالہ ميرا ٹھكانہ جہنم ہے، مجھے كسى ايسے شخص كى ضرورت ہے جو ميرا ہاتھ تھام لے، مجھے نصيحت كرے، اور مجھے ضائع ہونے سے بچائے، اور جس حالت ميں ہوں اس سے نكالے، ميں اس حالت ميں رہنا پسند نہيں كرتى!! اس سے بھى بڑى ايك اور مشكل يہ ہے كہ: ميں محسوس كرتى ہوں ميں نے رمضان كا ايك بھى روزہ نہيں ركھا، حالانكہ روزے ركھنے ميں كوئى چيز مانع بھى نہيں!! صراحت سے كہنا چاہتى ہوں كہ مجھے يہ يقينى علم نہيں كہ رمضان كے ايام تھے يا كہ شوال كے چھ روزے، ہمارے گھر ميں ہر سال ان چھ ايام كے روزے ركھنے كى عادت ہے، تو مجھ پر امور خلط ملط ہو گئے ہيں، يہ مشكل مجھے اس وقت درپيش آئى جب ميں اللہ سے دور تھى، مجھے علم ہے كہ جس نے بھى بغيركسى عذر رمضان كا روزہ نہ ركھا اللہ تعالى اسكا روزہ قبول ہى نہيں كرتا، اور اس كے ذمہ كفار ہے، تو مجھے كيا كرنا چاہيے ؟ آپ سے گزارش ہے كہ ميرى مدد كريں، اور مجھے معلومات فراہم كريں، ميں بہت زيادہ نااميد ہو چكى ہوں، اللہ تعالى اس عمل كو آپ كے ميزان حسنات ميں سے بنائے، ان شاء اللہ، اور اللہ تعالى سب مسلمانوں كى جانب سے آپ كو جزائے خير عطا فرمائے.
- اردو مُفتی : عبد العزيز بن عبد الله بن باز ترجمہ : ابو المکرم عبد الجلیل ترجمہ : سيد عتيق الرحمن كاشميري مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
نماز سےمتعلق سوالات کے یہ اہم جوابات ہیں جن کو کتابی شکل میں جمع کردیا گیا ہے تاکہ ہرمسلمان کيلئے انکا پڑھنا اوران سے استفادہ کرنا آسان ہوجائے .
- اردو مُفتی : عبد الكريم بن عبد الله الخضير
مجھے علم ہے كہ سلف رحمہم اللہ كے مابين كئى ايك مسائل مثلا تارك نماز، يا پھر اللہ تعالى كے نازل كردہ كے علاوہ كسى اور كے مطابق فيصلے كرنا، جيسے مسائل ميں اختلاف ہے، تو كيا يہ اختلاف معتبر شمار ہو گا ؟ سلف رحمہ اللہ تعالى ميں سے ان دو مسائل ميں اختلاف كرنے والے كون تھے ؟
- اردو مُفتی : محمد صالح مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
شیخ محمد بن صالح المنجد ۔ حفظہ اللہ۔ سے پوچھا گیا :"ميں ايك بلغارى مسلمان عورت ہوں، میں كمونسٹ حكومت كے ماتحت زندگى بسر کرتی رہی ہوں، اور اسلام كے متعلق مجھے كسى بھى چيز كا علم نہيں ، بلكہ اكثر اسلامى عبادات ممنوع تھيں، بيس برس كى عمر تك تو مجھے اسلام كا كچھ علم نہ تھا، اور اس كے بعد اللہ كى شريعت پر عمل كرنا شروع كيا، ميرا سوال يہ ہے كہ: اس سے قبل ميں نے جو نمازيں ادا نہيں کیں ، اور روزے نہيں ركھے كيا اس كى ميرے ذمہ قضاء ہے ؟ "
- اردو مُفتی : محمد صالح مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
شیخ محمد صالح المنجد -حفظه الله- سے پوچھا گیا : کہ كيا گھر ميں نماز تراويح ادا كرنا جائز ہے ؟ اور كيا خاوند امام بن كر بيوى كے ساتھ نماز تراويح ادا كر سكتا ہے ؟
- اردو مُفتی : محمد صالح
ميں شيطانى چالوں سے كس طرح چھٹكارا حاصل كر سكتا ہوں، ميرى بيوى زبان دراز اور برى زبان والى ہے، ميں نے كئى بار اسے طلاق دينے اور اسے چھوڑنے كا سوچ چكا ہوں پھر ميں اپنى تقدير كے بارہ ميں سوچ كر كہتا ہوں: اللہ سبحانہ و تعالى نے ميرے ليے يہ حالت كيوں اختيار كي ہے ؟! اور اس كے نتيجہ ميں نماز چھوڑ ديتا ہوں، پھر اللہ سے استغفار كر كے توبہ كرتا ہوں، برائے مہربانى آپ مجھے كيا نصيحت كرتے ہيں، اور كيا تقدير كے مسئلہ كى شرح كر سكتے ہيں ؟
- اردو مُفتی : محمد صالح
ميں ايسى كمپنى ميں ملازمت كرتا ہوں جہاں سب ملازمين غير مسلم ہيں، ميں اكيلا ہى مسلمان ہوں، سارا دن وہاں وضوء كے ليے كوئى مناسب جگہ نہيں ملتى، اور نہ ہى نماز كے ليے مخصوص جگہ ہے، كيا ميرے ليے گھر جانے تك ظہر اور عصر كى نماز ميں تاخير كرنى جائز ہے ؟
- اردو مُفتی : محمد صالح
كچھ مدت قبل ميرے ليے ايك نوجوان كا رشتہ آيا ميں اور والدہ نے كئى بار استخارہ كيا اور ميرا عقد نكاح كر ديا گيا ليكن چھ ماہ بعد نامعلوم اسباب كى بنا پر اس كى جانب سے نكاح فسخ كر ديا گيا، وہ كہتا ہے كہ: وہ اپنے جذبات اور احساسات ميں گرمجوشى محسوس نہيں كرتا. حالانكہ وہ مجھ سے بہت زيادہ محبت كرتا تھا، جس كى بنا پر ميں نوجوانوں كو ناپسند كرنے لگى ہوں جنہيں صرف اپنى زندگى اہم ہے كسى اور كى پرواہ نہيں، ميں اب دوبارہ رشتہ نہيں كرنا چاہتى، كيونكہ پہلى بار سب كچھ صحيح تھا اور پھر شادى بھى استخارہ كے بعد ہوئى تھى. نوٹ: وہ نوجوان بنك ميں ملازمت كرتا ہے، تو كيا يہ ممكن ہے كہ ميں نے بنك ملازم كے ساتھ شادى پر رضامندى كا اظہار كيا تو اللہ نے مجھ يہ سزا دى ہو، ليكن ميں نے كئى بار استخارہ بھى كيا تھا ؟
- اردو مُفتی : محمد صالح
جب میں نماز پڑھتا اور کسی بھی اچھے کام کی نیت کرتا ہوں تو مجھے شیطانی سوچیں گھیر لیتی ہیں اور جب میں نماز میں دھیان رکھنے اور کلمات کے معانی پر غور کرنے کی کوشش کرتا ہوں میری عقل اور ذہن میں شیطانی سوچیں داخل ہو جاتی اور ہر چیز کے متعلق برے اعتراضات پیدا ہوتے ہیں اور میں اس وجہ سے غصہ محسوس کرتا ہوں ۔ مجھے اس بات کا علم ہے کہ اللہ تعالی کے علاوہ کوئی اور توبہ قبول کرنے والا نہیں لیکن میں اپنی ان سوچوں کے سبب محسوس کرتا ہوں کہ اس سے برا کوئی نہیں جو کہ میرے ذہن میں اللہ تعالی کے متعلق برے برے خیالات آتے ہیں میں نماز کے بعد اللہ تعالی سے دعائے مغفرت کرتا ہوں لیکن تنگی محسوس کرتا ہوں اور چاہتا ہوں کہ ان بری سوچوں کو روک لوں لیکن اس کی طاقت نہیں رکھتا میں نماز کا سرور اور لطف نہیں پا سکتا اور مجھے محسوس ہوتا ہے کہ میں منحوس ہوں آپ سے میری گذارش ہے کہ مجھے نصیحت فرمائیں ۔
- اردو مُفتی : محمد صالح
ہمارے گھر كے قريب مسجد ہے جس ميں ہم روزانہ نماز پنجگانہ ادا كر سكتے ہيں، ليكن ہفتہ كے آخر ميں چھٹى كے دن اور جمعہ ادا كرنے ميں قريب ترين مسجد جاتا ہوں, ميرا ايك بيٹا ہے جس كى عمر سولہ برس ہے وہ اكثر نماز كى پابندى نہيں كرتا. اور نماز بھى اس وقت ادا كرتا ہے جب اسے بار بار كہا جائے اور اور اس كا پيچھا كيا جائے، اور بعض اوقات تو تجاہل سے كام ليتا ہے، اسى طرح ہمارے ساتھ ميرى بيوى كا بھائى بھى رہتا ہے جو يونيورسٹى ميں زير تعليم ہے، جب ميں گھر ميں ہوتا ہوں تو گھر ميں ہى نماز پڑھانے كى كوشش كرتا ہوں تا كہ بيٹا اور اس ماموں بھى نماز ادا كر ليں، اور اسى طرح بيوى اور ميرى دونوں بيٹياں بھى وقت پر نماز ادا كريں. ميرا سوال يہ ہے كہ: اول: گھر كے نزديك مسجد نہ ہونے كى صورت ميں گھر ميں ہى نماز ادا كرنے كا حكم كيا ہے ؟ دوم: مسجد كى بجائے گھر ميں نماز باجماعت ادا كرنے كا حكم كيا ہے تا كہ يقين كيا جا سكے كہ گھر كے افراد نے بھى نماز ادا كر لى ہے ؟ سوم: مجھے علم ہے كہ والدين كى ذمہ دارى ہے كہ وہ اپنے بچوں كو دينى تعليم ديں، اور اللہ سبحانہ و تعالى كے احكام كى پابندى كا التزام كروائيں، ميں يہ پوچھنا چاہتا ہوں كہ آيا كوئى ايسى عمر ہے جس كے بعد والدين بچے كى ذمہ دارى سے سبكدوش ہو جاتے ہيں ؟ اللہ سبحانہ و تعالى ہميں اور سب كو سيدھى راہ كى توفيق عطا فرمائے، اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے.
- اردو مُفتی : محمد صالح
ميں اپنى چھوٹى بہن كا كيا كروں، وہ نماز ادا نہيں كرتى بلكہ ہميشہ لڑكى جھگڑتى رہتى ہے، اور گھر ميں سب ہى اس كے معاملات سے اكتا چكے ہيں، ہميں مشورہ ديں كہ ہم كيا كريں ؟
- اردو مُفتی : محمد صالح مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
مسجد نبوی میں چالیس رکعت پڑھنے کے سلسلے میں ضعیف روایت مشہورہے جس کیوجہ سے حجاج کرام اور معتمرین بہت ساری بدعات میں ملوث ہوجاتے ہیں زیز نظرمضمون میں اسی حدیث کی صحت وضعف کے بارے میں تحقیقی اورتفصیلی بیان پیش خدمت ہے.