علمی زمرے

معلومات المواد باللغة العربية

خاندان

عناصر کی تعداد: 174

  • اردو

    PDF

    مُفتی : محمد صالح

    كيا ميں درج ذيل اسباب كى بنا پر والد كا نافرمان بنوں گا: 1- ميرے والد صاحب ( رحمہ اللہ ) ميرى شادى كرنا چاہتے تھے اور ميں انكار كرتا رہا كيونكہ ميں اپنى يونيورسٹى كى تعليم مكمل كرنا چاہتا تھا. 2- ميں نے جو مال اكٹھا كيا تھا وہ صرف عقد نكاح كے ليے كافى تھا يہ علم ميں رہے ميں ملازم بھى ہوں. 3- پھر ميں تعليم مكمل كرنے كے ليے سفر بھى نہيں كر سكتا تھا، اس ليے ميں نے فيصلہ كيا كہ كوئى چھوٹا سا كام كرتا ہوں جس سے نفع ہو اور ميں اس سے حج كر لوں، اس طرح ميں نے زمين كا ايك ٹكڑا والد كے ساتھ مل كر خريد ليا، جس كى قيمت حج كے ليے بھى كافى نہ تھى، ہمارى نيت تھى كہ جس گھر ميں ہم رہ رہے ہيں اسے بدل ليں، كيونكہ پڑوسى اچھے نہ تھے اور اذيت ديتے تھے، اللہ انہيں ہدايت دے. 4- والد صاحب اس رقم سے مجھے حج كرنے سے منع كرتے اور كہتے كہ يہ مال ان كا ہے اور ميرى ملكيت نہيں. 5- كوشش كے باوجود بھى كوئى فائدہ نہ ہوا تو ميں نے كہا ميں شادى سے قبل حج كرونگا، اور والد صاحب كہنے لگے پہلے شادى كرو. 6- اب رمضان المبارك ميں وہ فوت ہو گئے ہيں اور ان كى موت كے بعد مجھ سے گھر والے مطالبہ كر رہے ہيں كہ والد كا ارادہ پورا كيا جائے، اور ميں انہيں كہتا ہوں كہ پہلے حج كرونگا. 7- اب وہ زمين اتنى رقم دے رہى ہے كہ اس سے حج ہو سكتا ہے، اور ہم نے قرض بھى ادا كر ديا ہے ( والد كى موت سے قبل زمين كى قيمت سے قرض ادا كر چكے ہيں ).

  • اردو

    PDF

    مُفتی : محمد صالح

    جب میری بیوی کی عمرچودہ برس تھی تواس نے اپنی والدہ اوردوبہنوں اوربہنوئي جواس کا محرم نہيں تھا کے ساتھ حج کیا ، اسے اس وقت علم نہيں تھا کہ عورت پراپنے محرم کے ساتھ حج کرنا واجب ہے ، توکیا اس کا حج قبول ہے یا اس پردوبارہ حج کی ادائيگي واجب ہوگي ؟ میری گزارش ہے کہ آپ اس موضوع میں کچھ دلائل اورعلماء کرام کی آراء ذکرکریں ، اللہ تعالی آپ کوجزائے خیر عطا فرمائے ۔

  • اردو

    PDF

    مُفتی : محمد صالح

    میں اپنے گھرمیں اکیلی لڑکی اورشادی شدہ ہ اورامریکہ میں رہائش پذیر ہوں ، ہمارے سارے رشتہ دار مشرق وسطی میں بستے ہیں ، اورمیرا محرم خاوند کےعلاوہ کوئی نہيں ، اوروہ بھی امریکہ سے باہرنہيں جاسکتا جس کے اسباب میں اس خط میں ذکرنہيں کرسکتی ۔ میرے پاس حج کرنے کی استطاعت ہے اورمیں حج کرنا چاہتی ہوں توکیا میرے لیےقافلہ کے ساتھ حج کا سفر کرنا جائز ہے ؟ اگرجائز نہيں توپھر دین اسلام کا یہ رکن میں کس طرح ادا کرسکتی ہوں کیونکہ میرا کوئي محرم نہيں ہے ؟

  • اردو

    PDF

    مُفتی : محمد صالح

    اگر عورت كے ساتھ جانے كے محرم نہ ہو تو كيا مردوں يا عورتوں كے گروپ ميں محرم كے بغير عورت حج يا عمرہ كے ليے جا سكتى ہے ؟

  • اردو

    PDF

    مُفتی : محمد صالح

    کیا حاملہ عورت حج اورعمرہ کےمناسک ادا کرسکتی ہے ؟ اورکیا اس پرمدت حمل اثرانداز ہوتی ہے ( مثلا حمل کے آٹھویں ماہ سے موازنہ کرتے ہوئے وہ چوتھے ماہ میں ہو ) کیونکہ ازدحام اوررش کی وجہ سے عورت کاحمل ہی ساقط ہوجائے یا پھروہ بیمارہوجائے ؟

  • اردو

    PDF

    جسم پرگدوانے کاحکم کیا ہے ، اورجب کوئي گدوانے والا شخص حج کرنے کا ارادہ کرے توکیا یہ فریضہ حج میں مانع ہوگا ؟

  • اردو

    PDF

    مُفتی : محمد صالح

    انشاءاللہ میری والدہ عمرہ کے لیے جانا چاہتی ہیں ، ان کے خاوند اوربھائي ان کے ساتھ جانے کی استطاعت نہیں رکھتے ، ان کا چچازاد جوکہ ان کا دیور اوربہنوئی بھی ہے وہ اپنی بیوی کے ساتھ حج پر جائے گا تو کیا میری والدہ کے لیے ان کےساتھ عمرہ کے لیے جانا جائز ہے ؟

  • اردو

    PDF

    كيا شراب اور خنزير كا گوشت پيش كرنے والے ہوٹلوں ميں كھانا تناول كرنا جائزہے؟

  • اردو

    PDF

    اس کتابچہ میں ماہ رمضان کے تعلق سے خواتین کے مخصوص مسائل پر مشتمل سعودی عرب کی فتوی کمیٹی اور دیگر سینیر اسکالرز کے چیدہ فتاوے پیش کیے گئے ہیں.

  • اردو

    PDF

    اس میں عقلی اور نقلی دلائل سے داڑھی مونڈنے کو حرام قرار دیا گیا ھے

  • اردو

    PDF

    مُفتی : محمد صالح

    ميں نے ايك اچھے خاندان كى لڑكى سے شادى كى، ليكن شادى سے قبل اس كے بارہ ميں دريافت كرنے سے انہوں نے مجھے بتايا كہ وہ ايك رافضى نواجوان سے محبت كرتى تھى اور اس كے گھر والوں نے رافضى ہونے كى بنا پر قبول نہيں كيا. ميں نے ان كے قابل بھروسہ دوستوں سے دريافت كيا تو ان كا كہنا تھا كہ: ان كا آپس ميں كوئى تعلق تو نہ تھا، وہ لوگوں كے سامنے صرف اكٹھے بيٹھا كرتے تھے، اس ليے ميں نے اس سے شادى كرنے كا فيصلہ كر ليا تا كہ ميں اسے غلطى سے چھٹكارا دلا سكوں. ليكن جب ميرى رخصتى ہوئى تو ميں نے اسے كنوارى نہيں پايا، اور اس نے ميرے سامنے اعتراف كيا كہ اس سے جنسى تعلقات قائم كيے تھے، ليكن دخول نہيں ہوا، ہو سكتا ہے اسے علم نہ ہو اور اس رافضى نے دخول كر ديا ہو. وہ توبہ كر چكى ہے، اور اپنے كيے پر نادم بھى ہے، ميں نے فيصلہ كيا كہ كچھ عرصہ تو ميں اس كى ستر پوشى كرتا ہوں اور پھر اسے طلاق دے دوں گا، ليكن اسے حمل ہوگيا، اب مجھے بتائيں كہ ميں كيا كروں ؟ اس كے جس لڑكے كے ساتھ تعلقات تھے ميں اسے جانتا ہوں، اور وہ بھى مجھے جانتا ہے، اور ميں غصہ سے مر رہا ہوں يہ علم ميں رہے كہ ميں دينى التزام كرتا ہوں، اور بيت اللہ كا حج بھى كر چكا ہوں، اور ايك صلاۃ و صوم كى پابندى كرنے والے خاندان سے تعلق ركھتا ہوں جو سنت پر عمل كرتا ہے ؟

  • اردو

    PDF

    مُفتی : محمد صالح

    مجھ پر انكشاف ہوا كہ ميرى بيوى ايك نوجوان كے ساتھ حرام تعلقات قائم كيے ہوئے ہے، اس خيانت كے انكشاف ہونے كے بعد مجھے شك ہونے لگا كہ ہونے والا بچہ بھى ميرا نہيں، اگر يہ بچہ زندہ رہا تو كيا ميں نسب كے ثبوت كے ليے ميڈيكل رپورٹ پر انحصار كر سكتا ہوں ؟ اور اگر ايسا نہيں ہو سكتا تو اس حالت ميں شرعى حل كيا ہے ؟

  • اردو

    PDF

    مُفتی : محمد صالح

    ميں ايك ديندار گھرانے سے تعلق ركھتا ہوں اور الحمد للہ ايك ديندار گھرانے ميں ہى ميرى شادى ہوئى ميرا سسر داعى دين اور مصلح افراد ميں سے ہے، اور اس كى سارى اولاد حافظ قرآن ہے، مشكل يہ ہے كہ ميرى بيوى ان آخرى ايام ميں بہت بدل چكى ہے، مجھ پر انكشاف ہوا كہ اس كے ايك شخص كے ساتھ ناجائز تعلقات تھے، ابتدا ميں تو ٹيلى فون كے ذريعہ رابطہ ہوا اور پھر كئى ايك ملاقاتيں بھى ہوئيں. جب سے يہ انكشاف ہوا ہے ميرى بيوى صاحب فراش بن كر رہ گئى ہے اور اس كى نفسياتى حالت بھى خراب ہو چكى ہے، اور وہ اپنے كيے پر نادم ہے، جب ميں نے اس سے بات چيت كى تو اس نے قسم اٹھا كر كہا كہ اس نے زنا كا تو ارتكاب نہيں كيا، بلكہ ملاقات بات چيت كى حد تك ہى رہى ہے، بيوى نے بتايا كہ وہ اس سے دور رہنا چاہتى تھى، ليكن اس شخص نے دھمكى دى اور بليك ميل كيا، اب وہ اپنے كيے پر نادم ہے، اس پر اثرانداز ہونے والے اسباب ميں درج ذيل سبب شامل ہيں: ـ ميں اپنى بيوى سے بہت ہى كم بات چيت كرنے والا شخص ہوں، اور اس كے جذبات پورے نہيں كرتا. ـ آخرى ايام ميں ميں اپنے گھر والوں كو رہائش لے كر نہيں دے سكا. ـ ميں نے بيوى كو مستقل طور پر اس كى رشتہ دار لڑكيوں سے ملاقات دے ركھى تھى، اور مجھے علم نہيں تھا كہ يہ لڑكياں خراب ہيں انہوں نے ميرى بيوى كو بھى اس گندگى ميں دھكيل ديا. ـ شادى سے قبل ميں نے كچھ كبيرہ گناہوں ( مثلا زنا بلكہ اس سے بھى سخت ) كا ارتكاب كيا، ميرا خيال ہے كہ اللہ نے مجھے اس كى سزا دى ہے. ـ آخرى ايام ميں ميرى بيوى كى نفسياتى حالت بہت خراب تھى حالانكہ ايسا كبھى نہيں ہوا، ليكن اب ميں اللہ كو گواہ بنا كر كہتا ہوں كہ وہ اس گناہ سے توبہ كر چكى ہے، وہ روتى رہتى ہے اور تسليم نہيں كرتى كہ يہ كام ہوا ہو، ميرى اس سے اولاد بھى ہے. ميرا سوال يہ ہے كہ مجھے كيا كرنا چاہيے: كيا ميں اسے طلاق دے دوں، حالانكہ مجھے اس كى توبہ كا يقين بھى ہو چكا ہے اور كيا اس كى توبہ قبول ہو گى ؟ اپنى اولاد كو اس كے ساتھ ركھنا اور دوسرى شادى كرنا ميرے ليے عذاب ہے، كيا ميں اس كا يہ گناہ معاف كر كے اس كے ليے اور اپنے غم و پريشانى سے نجات كى دعا كروں ؟ اور كيا اگر ميں ايسا كر ليتا ہوں تو كہيں ديوث تو نہيں كہلاؤنگا جيسا كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے وصف بيان كيا ہے، گھر تباہى كى طرف جا رہا ہے.

  • اردو

    PDF

    مُفتی : محمد صالح

    ميں ايك مہاجر مسلمان ہوں اور اٹھارہ برس سے ايك عورت كے ساتھ شادى شدہ ہوں، ميرا كام ہى ايسا ہے كہ مجھے اكثر سفر پر جانا پڑتا ہے، اور بيوى اكيلى رہتى ہے، جب ميں ايك بار سفر سے واپس آيا تو بيوى نے مجھے بتايا كہ اس كے پاس ايك شخص آيا اور اس نے اس سے بوس و كنار كيا اور كہنے لگا تم بہت چھوٹى ہو. آج اس واقعہ كو اٹھارہ برس گزرنے كے بعد بيوى نے مجھے بتايا ہے كہ وہ شخص اس كے پاس آيا اور بوس و كنار كرنے كے ساتھ ساتھ مجامعت بھى كى اور وہ اس كے سامنے زير ہو چكى تھى، اب ميں بہت ذلت محسوس كر رہا ہوں اور شديد غصہ ميں ہوں كيونكہ اس نے مجھے دھوكہ ميں ركھا اور اصل حقيقت نہيں بتائى، اور اس موضوع سے مجھے لاعلم ركھا. اس كى بنا پر ميں نفسياتى طور پر تباہ ہوگيا ہوں اور نماز تك كے ليے مسجد جانے كى رغبت بھى نہيں ركھتا، برائے مہربانى مجھے يہ بتائيں كہ ميں كيا كروں، آيا ہمارى شادى شرعى ہے، يا كہ ميں اسے طلاق دے دوں ؟ اللہ سبحانہ و تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے.