- درجہ بندیوں کا شجرہ
- قرآن کریم
- سنّت
- عقیدہ
- فقہ وعلوم فقہ
- عبادات
- مالی معاملات کا علم
- قسم ونذور
- خاندان
- دوا وعلاج اور شرعی دم
- کھانے اور پینے کی چیزیں
- جرائم
- سزائیں(حد)
- حکم وانصاف وفیصلہ
- جہاد
- نئے پیش آمدہ مسائل کا علم
- اقلّیات کے مسائل کا علم
- جدید مسلم کے احکام
- شرعی سیاست
- فقہی مذاہب
- فتاوے
- اصول فقہ
- فقہ کی کتابیں
- فضائل اعمال وطاعات اور ان سے متعلقہ باتیں
- دعوت الی اللہ
- اسلامی دعوت کی صورتحال
- بھلائی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا
- رقائق ومواعظ
- اسلام کی دعوت
- Issues That Muslims Need to Know
- عربی زبان
- تاریخ
- الثقافة الإسلامية
- منبری خطبے
- Academic lessons
علم
عناصر کی تعداد: 3
- اردو مُفتی : محمد صالح
ميں رافضى شيعہ اور صوفيوں كى كتابوں كا مطالعہ كرنا پسند كرتا ہوں، ميرا علم بہت قليل ہے، اور الحمد للہ ميں نے ان كے شبہات كے متعلق كسى بھى بيسط سبب كى بنا پر اس كے مخالف موقف اپناتا ہوں، وہ يہ كہ ان مجھے علم ہے ان كا دين باطل ہے، اور ان ميں اكثر غالى قسم ہيں، يا پھر عامى و جاہل و مسكين ہيں جو شفقت كے مستحق ہيں، كيونكہ ان كے گمراہ پيروں اور بزرگوں نے انہيں دھوكہ ميں ركھا ہوا ہے، تو كيا آپ كى رائے ميں مجھے مطالعہ جارى ركھنا چاہيے يا كہ ترك كر دوں ؟
- اردو مُفتی : محمد صالح
ميں نے ٹيلى ويژن پر ايك بار سنا كہ طلب علم كے ليے چہرہ ننگا كرنا جائز ہے ـ مجھے يہ ياد نہيں كہ كس مسلك ميں ـ اور يہ بات كرنے والے كا يہ بھى كہنا تھا كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ كا فرمان ہے: " ميرى امت كے فقھاء كا اختلاف رحمت ہے " اور خاص كر ميں بے پردگى سے پردہ اور حجاب كى طرف جانا مشكل سمجھتى ہوں، اس ليے مجھے كوئى صحيح راہ كا بتائيں تا كہ ميں اس پر چل سكوں.
- اردو مُفتی : محمد بن صالح العثيمين
شرعى علم كا مذاكرہ اور مطالعہ كرتے وقت بعض طلباء شرط ركھتے ہيں كہ جو بھى كسى مسئلہ ميں غلطى كريگا وہ غلطى كى تصحيح كرنے والے كو ايك كتاب خريد كر ديگا، تو كيا يہ حلال ہے ؟