خنزیرکے مشتقات والے ذائقے کھانے میں ڈالنے کا حکم
وصف
میری والدہ کی ایک (غیرمسلم) سہیلی خنزیرکے گوشت پرمشتمل مسالحہ لائی اورکہنے لگی کہ اسمیں ڈالی جانے والی اشیاء مصنوعی ہیں,لیکن جب میں نے اسمیں ڈالی گئی اشیاء کا پرچہ پڑھا تواسمیں صوبیا کا دال ,اورمختلف مسالحہ جات اورذائقہ کا کانام لکھا تھا لیکن اسمیں یہ نہیں بیان کیا گیا تھا کہ یہ ذائقہ اوراسنس کس چیزکاہے؟
میری والدہ کہتی ہے کہ اسے استعمال کرنے میں کوئی مانع نہیں کیونکہ اسمیں خنزیرکے گوشت وغیرہ میں سے کوئی چیزنہیں ہے,لیکن میں موافق نہیں ہوں ,آپ بتائیں کہ اسکا کیا حکم کیا ہے؟
- 1
خنزیرکے مشتقات والے ذائقے کھانے میں ڈالنے کا حکم
PDF 73.2 KB 2019-05-02
- 2
خنزیرکے مشتقات والے ذائقے کھانے میں ڈالنے کا حکم
DOC 144.5 KB 2019-05-02
کامل بیان
خنزیرکے مشتقات والے ذائقے کھانے میں ڈالنے کا حکم
(حکم وضع بھارات بنکهة طعم الخنزير)
(أردو-الأردية-urdu)
محمد صالح المنجد حفظه الله
مراجعہ
شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
ناشر
2009 - 1430
حكم وضع بهارا ت بنكهة طعم الخنزير؟
(باللغة الأردية)
محمد صالح المنجد حفظه الله
مراجعة
شفيق الرحمن ضياء الله المدني
الناشر
2009 - 1430
بسم الله الرحمن الرحيم
خنزیرکے مشتقات والے ذائقے کھانے میں ڈالنے کا حکم
میری والدہ کی ایک (غیرمسلم) سہیلی خنزیرکے گوشت پرمشتمل مسالحہ لائی اورکہنے لگی کہ اسمیں ڈالی جانے والی اشیاء مصنوعی ہیں,لیکن جب میں نے اسمیں ڈالی گئی اشیاء کا پرچہ پڑھا تواسمیں صوبیا کا دال ,اورمختلف مسالحہ جات اورذائقہ کا کانام لکھا تھا لیکن اسمیں یہ نہیں بیان کیا گیا تھا کہ یہ ذائقہ اوراسنس کس چیزکاہے؟
میری والدہ کہتی ہے کہ اسے استعمال کرنے میں کوئی مانع نہیں کیونکہ اسمیں خنزیرکے گوشت وغیرہ میں سے کوئی چیزنہیں ہے,لیکن میں موافق نہیں ہوں ,آپ بتائیں کہ اسکا کیا حکم کیا ہے؟
الحمد للہ:
اگر يہ مسالحہ جات اور ذائقے وغيرہ خنزير كے اجزاء سے بنائے گئے ہيں تو بلاشك و شبہ يہ حرام ہيں كيونكہ اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے: {قُل لاَّ أَجِدُ فِي مَا أُوْحِيَ إِلَيَّ مُحَرَّمًا عَلَى طَاعِمٍ يَطْعَمُهُ إِلاَّ أَن يَكُونَ مَيْتَةً أَوْ دَمًا مَّسْفُوحًا أَوْ لَحْمَ خِنزِيرٍ فَإِنَّهُ رِجْسٌ أَوْ فِسْقًا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللّهِ بِهِ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَلاَ عَادٍ فَإِنَّ رَبَّكَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ}( سورة الأنعام: 145)
" آپ كہہ ديجئے كہ جو احكام بذريعہ وحى ميرے پاس آئے ہيں ان ميں تو ميں كوئى حرام نہيں پاتا كسى كھانے والے كے ليے جو اس كو كھائے، مگر يہ كہ وہ مردار ہو يا كہ بہتا ہوا خون ہو يا خنزير كا گوشت ہو، كيونكہ وہ بالكل ناپاك ہے يا جو شرك كا ذريعہ ہو كہ غير اللہ كے ليے نامزد كر ديا گيا ہو، پھر جو شخص مجبور ہو جائے بشرطيكہ نہ تو طالب لذت ہو اور نہ ہى حد سے تجاوز كرنے والا تو واقعى آپ كا رب غفور الرحيم ہے"-
تو اللہ سبحانہ و تعالى نے خنزير كا گوشت خبيث اور نجس ہونے كى بنا پر حرام قرار ديا ہے.
ليكن اگر يہ مسالحہ جات مصنوعى ہوں اور اس ميں خنزير كا گوشت وغيرہ نہ ڈالا گيا ہو تو اس كى كم از كم حالت مكروہ ہے، كيونكہ يہ اللہ كے حرام كردہ كے مشابہ ہے اور مومن شخص كو چاہيے كہ وہ حرام كردہ اشياء سے دور رہے، اور ان سے نفرت كرے، نہ كہ ان سے لذت محسوس كرے اور اسے اپنے كھانے ميں استعمال كرے.
پھر ہو سكتا ہے يہ ذائقہ جات استعمال كرنا خنزير كا گوشت كھانے كى عادت بننے كا باعث اور ذريعہ بن جائے جس كى بنا پر بعد ميں اسے كھانا آسان ہو جائے.
واللہ اعلم .
الاسلام سوال و جواب