سوال :اسلام میں صوفیوں کا کیا مقام ہے ؟ اور یہ قول کہاں تک صحیح ہے کہ کچھ اولیاء اورعبادت گزار اللہ تعالیٰ سے رابطہ رکھتے ہیں، اوربعض لوگ اس (ظاہرہ) کا اعتقاد رکھتے ہیں اور یہ کہ دنیا میں مختلف جگہ اور ادیان میں اس کا ثبوت ملتا ہے ۔اورجو لوگ صوفی ہونے یا صوفیوں کے پیروکار ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں ان کی رویت کیسے ممکن ہے ؟ اور کیا نماز اور اللہ تعالیٰ کا ذکر اللہ سبحانہ وتعالی ٰسے رابطہ کی قسم میں سے نہیں ہے؟
شیخ محمد بن صالح المنجد ۔ حفظہ اللہ۔ سے پوچھا گیا: بعض لوگ محمد بن عبدالوھاب ؒکی بے عزتی کرتے ہیں اوریہ تہمت لگاتے ہيں کہ انہوں نے خلافت عثمانیہ اورخلیفۃ المسلمین کے خلاف خروج کیا تھا ، اس لیے وہ مسلمانوں کے دشمن ہيں ، اوران کا جدال و بحث اسی مسئلہ کی اردگرد ہی گھومتا ہے ،تو کیا یہ صحیح ہے اوریہ کس طرح ہوسکتا ہے کہ کوئی بھی شخص امیرالمومنین کے خلاف لڑائی کرے باوجودیہ کہ وہ خلیفہ نماز پڑھتا اورزکاۃ وغیرہ بھی ادا کرتا ہو ؟ اوروہ یہ بھی کہتے ہیں کہ انہوں نے انگريز فوج کے ساتھ اتفاق کیا تھا اوران کے ساتھ مل کرمسلمانوں کے خلاف لڑائی کی ۔ میں امید کرتا ہوں کہ آپ مجھےاس تاریخی مسئلہ کا مفصل جواب دیں گے اورمیرے لیےاس بات کی وضاحت کریں گے کہ ہم کسے سچا مانيں ؟
رافضہ (شیعہ)کے نزدیک تحریفِ قُرآن: شیخ محمد بن صالح المنجد ۔ حفظہ اللہ۔ سے پوچھا گیا کہ: میں نے اپنے ایک شیعہ ساتھی سے سنا ہے کہ ان کے ہاں ایک ایسی سورت ہے جوہمارے مصحف میں نہیں پائی جاتی، تو کیا یہ صحیح ہے؟ اور اس سورت کو ’’سورۃ الولایۃ ‘‘ کا نام دیا جاتا ہے۔
حدیث(لا هامة ولا صفر ولا نوء ولا غول ) کا معنیٰ: شیخ محمد بن صالح المنجد ۔ حفظہ اللہ۔ سے پوچھا گیاکہ: میں نے ایک عجیب وغریب حدیث پڑھی ہے جس میں ہامہ،صفر ،نوء اورغول کی نفی کی گئ ہے ، تو ان عبارتوں کا کیا معنیٰ ہے ؟"
شیخ محمد بن صالح المنجد ۔ حفظہ اللہ۔ سے پوچھا گیا كہ":ایک مسلمان اپنے اندر دنیا کی کسی بھی چیز سے زیادہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا پیار کیسے بڑھا سکتا ہے"؟ـ
شیخ محمد بن صالح المنجد ۔ حفظہ اللہ۔ سے پوچھا گیا كہ : ميں نے بہت سارے علماء اور دعاۃ سے مختلف مقامات پر وہابيت كے متعلق بات كرتے سنا ہے اور انہوں نے اس كا دفاع كيا ہے، اور اس بات کی وضاحت کی ہےكہ يہ كسى تحريك يا فرقے كا نام نہيں، بلکہ یہ صرف سلف صالحین کی فہم کے مطابق کتاب وسنت کی اتباع اور شرک کے تمام مظاہر سے دوری اختیار کرنے کی تجدید ہے، اور ان ميں سے كسى ايك - خاص كر مشہور علماء - نے يہ نہيں كہا كہ ايك فرقہ ايسا بھى ہے جسے ‘‘وہابیت’’ كے نام سے موسوم كيا جاتا ہے، اور يہ گمراہ فرقہ تھا جو شمالى افريقہ ميں پروان چڑھا، جس كى بنا پر معاملہ ایک دوسرے سے گڈ مڈ ہوجاتا ہے، اور اسى وجہ سے جزيرہ عرب سے باہر كے بعض علماءجزيرہ عرب ميں پروان چڑھنے والی جماعت(وہابیت)كا انكار كرتے ہيں،اور یہ اعتقاد رکھتے ہیں کہ یہ (سلفی وہابیت) اسی ( اباضی وہابیت) کی شاخ ہے کیونکہ یہ نام شیخ محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ کی دعوت سے جُڑا ہوا ہے۔اس لئے کیا ہی بہتر ہوتا کہ اس گمراہ فرقہ کے بارے میں کچھ تحریر کیا جاتا،اور اس گمراہ فرقے اور شيخ محمد بن عبد الوھاب رحمہ اللہ كى دعوت کے درمیان اصول واعتقاد کے اعتبار سے فرق بیان کیا جاتا، اور میرے سوال کا ایک خاص سبب ہے، ليكن ميں اسے ذكر كر كے سوال لمبا نہيں كرنا چاہتا، اميد ہے کہ مقصود واضح ہوگیا ہوگا۔اللہ تعالى سے دعا ہے كہ وہ آپ كے ذريعہ اسلام كو فائدہ دے، اور آپ كو دنیا وآخرت میں اسلام سے فائدہ حاصل ہو، اور ميرا اور آپ كا خاتمہ بالخير ہو اور انجام بہتر ہو. ۔ فتوی مذکور میں اسی کا جواب پیش ہےـ
سلفيت کا کیا معنیٰ ہےِ؟ اور یہ کس کی طرف منسوب ہے؟ : محدث عصر علامہ البانی ۔ رحمہ اللہ۔ سے مندرجہ ذیل سوال کیا گیا: ‘‘سلف اور سلفیت کا کیا معنیٰ ہے؟ اور یہ کس کی طرف منسوب ہے؟ اور کیا شرعی نصوص کی تفسیر میں سلف کے فہم سے نکلنا جائز ہے؟’’ فتوی مذکور میں اسی کا جواب پیش ہے۔
شیخ محمد صالح المنجد -حفظه الله- سے پوچھا گیا : میں نے بعض لوگوں کو دیکھا ہے کہ وہ مدینہ کی زيارت کے لیے آتے ہیں تو وہ سبع مساجد اورمسجد نبوی اورمسجد قباء آتے ہیں اور طائف میں مسجدعداس آنے کی حرص رکھتے ہيں اور اسی طرح مکہ کی دوسری مساجد میں بھی نماز ادا کرنے جاتے ہيں ، تواس کا کیا حکم ہے ؟
تقیہ کسے کہتے ہیں ؟ شیعہ کے نزدیک عقیدہ تقیہ کیا ہے ؟ نیز شیعہ حضرات عقیدہ تقیہ کو حقائق کے بدلنے کیلئے کسطرح استعمال کرتے ہیں ؟ ان سب کے بارے میں تفصیلى طور پر جانکاری حاصل کریں فتوى مذکور میں.
بعض لوگ يوم عاشوراء كو آنكھوں ميں سرمہ ڈالتے اورغسل كر كے مہندى وغيرہ لگاتے اور مصافحے كرتے، اور دانے پكا كر خوشى و سرور كا اظہار وغيرہ كرتے ہيں، ايسا كرنے كا كيا حكم ہے؟ اور كيا اس ميں نبى صلى اللہ عليہ وسلم سے كوئى صحيح حديث مروى ہے كہ نہيں؟ اور اگر ايسا كرنے ميں كوئى صحيح حديث وارد نہيں تو كيا يہ بدعت ہے كہ نہيں؟ اور اس كے مقابلے ميں ايك گروہ ماتم اور غم و پياس اور آہ بكا اور كپڑے پھاڑنا اور نوحہ وغيرہ كا اظہار كرتا ہے، تو كيا اس كى كوئى دليل ملتى ہے كہ نہيں ؟
شیخ ابن باز رحمہ اللہ سے سوال کیا گیا: ”یہ تومعلوم ہے کہ مساجد میں مردے دفن کرنا جائزنہیں، اورجس مسجد میں قبرہو, وہاں نماز جائز نہیں- پھر رسول صلى اللہ علیہ وسلم اورآپ کے بعض صحابہ کی قبروں کو مسجد نبوی میں داخل کرنے کی کیا حکمت ہے ؟ زیر نظر فتوى میں اسی کا جواب پیش خدمت ہے.
عورتوں کے لئے قبرستان کی زیارت کا حکم : زیر نظر مقالہ میں قرآن وحدیث اورعلماء کرام کے فتاوی کی روشنی میں عورتوں کیلئے قبرستان کی زیارت کے حکم کو تفصیلی طورپر بیان کیا گیا ہے.