- درجہ بندیوں کا شجرہ
- قرآن کریم
- سنّت
- عقیدہ
- فقہ وعلوم فقہ
- عبادات
- مالی معاملات کا علم
- قسم ونذور
- خاندان
- دوا وعلاج اور شرعی دم
- کھانے اور پینے کی چیزیں
- جرائم
- سزائیں(حد)
- حکم وانصاف وفیصلہ
- جہاد
- نئے پیش آمدہ مسائل کا علم
- اقلّیات کے مسائل کا علم
- جدید مسلم کے احکام
- شرعی سیاست
- فقہی مذاہب
- فتاوے
- اصول فقہ
- فقہ کی کتابیں
- فضائل اعمال وطاعات اور ان سے متعلقہ باتیں
- دعوت الی اللہ
- اسلامی دعوت کی صورتحال
- بھلائی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا
- رقائق ومواعظ
- اسلام کی دعوت
- Issues That Muslims Need to Know
- عربی زبان
- تاریخ
- الثقافة الإسلامية
- منبری خطبے
- Academic lessons
دعوت الی اللہ
اس صفحہ میں بعض ایسی مواد شامل ہیں جنکا تعلق دعوت اور دعاۃ سے ہے: جیسے: دعوتی افکار، وسائل دعوت، دعوتی پریشانیاں،دعوت کا حکم،دعوت کی فضیلت، داعی کی صفات، اصول ومصادر دعوت، دعوت کی تاریخ، داعی کی مہارتیں، دعوتی قضیے، فقہ دعوت، غیرمسلموں کو اسلام کی دعوت دینا، دعوتی تجارب، دعوت کی راہ میں آنے والی رکاوٹیں
عناصر کی تعداد: 101
- اردو مُفتی : علمی تحقیق وافتاء ودعوت وارشاد کی دائمی کمیٹی ترجمہ : طارق علی بروہی مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
سعودی عرب کی مستقل کمیٹی برائے علمی تحقیقات وافتاء سے مندرجہ ذیل سوال پوچھا گیا :"بعض لوگ 14 فرورى کو ہرسال عیدِ محبت ویلنٹائن ڈے(valentine day ) مناتے ہیں –جسمیں سرخ گلاب کے (پھول) ایک دوسرے کو تحفے دئے جاتے ہیں اور سرخ لباس پہنے جاتے ہیں ’ اسی طرح بعض مبارکبادیں بھی دیتے ہیں’ اسکے علاوہ بعض دکانیں اپنی پروڈکٹس پرجو اس دن کی مناسبت سے ہوتی ہیں اعلانات وپیغامات پرنٹ کرتی ہیں- آپ کی مندرجہ ذیل باتوں کے بارے میں کیا رائے ہے؟".
- اردو مُفتی : محمد صالح مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
جشن عید میلاد النبی جیسی بدعات کو اچھا سمجھنے والے کا رد : کیا بدعت کی تقسیم بدعت حسنہ اور بدعت سیئہ میں کرنا صحیح ہے؟ اورکیا جشن میلاد النبی بدعت حسنہ میں سے ہے؟ علماء کرام کا اس سلسلے میں کیا موقف ہے؟ جانئے فتوى مذکور میں.
- اردو مُفتی : محمد صالح مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
بے شک روئے زمین پر اللہ کے کچہ ایسے فرشتے مقرر ہیں جو نبی صلى اللہ علیہ وسلم تک امّتیوں کی درودو سلام پہنچاتے رہتے ہیں مگراس کے باوجود بھی اکثر لوگ حجاج کرام اور زائرین مدینہ کے ہاتھوں خط وکتابت یا زبانی طورپر نبی صلى اللہ علیہ وسلم تک درود و سلام بھجواتے رہتے ہیں جو سراسر بدعت ہے کیونکہ سلف صالحین اور ائمہ عظام کے هاں اسکا کوئی تصور نہیں تھا.
- اردو مُفتی : محمد صالح مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
كيا على اور حسين اور عباس وغيرہ رضى اللہ تعالى عنہم كى قبروں كى زيارت كرنا بيت اللہ كا ستّر بار حج كرنے كے برابر ہے ؟ اور كيا رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا يہ فرمان ہے كہ: " جس نے ميرى وفات كے بعد ميرے اہل بيت كى زيارت كى تو اس كے ليے ستّر حج كا ثواب لكھا جاتا ہے " برائے مہربانى اس كے متعلق معلومات فراہم كريں اللہ تعالى آپ كو جزائے خير فرمائے ؟
- اردو مُفتی : عبد العزيز بن عبد الله بن باز ترجمہ : ابو المکرم عبد الجلیل ترجمہ : سيد عتيق الرحمن كاشميري مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
حج سےمتعلق سوالات کے یہ اہم جوابات ہیں جن کو کتابی شکل میں جمع کردیا گیا ہے تاکہ ہرمسلمان کيلئے انکا پڑھنا اوران سے استفادہ کرنا آسان ہوجائے .
- اردو مُفتی : عبد العزيز بن عبد الله بن باز ترجمہ : ابو المکرم عبد الجلیل ترجمہ : سيد عتيق الرحمن كاشميري مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
روزے سےمتعلق سوالات کے یہ اہم جوابات ہیں جن کو کتابی شکل میں جمع کردیا گیا ہے تاکہ ہرمسلمان کيلئے انکا پڑھنا اوران سے استفادہ کرنا آسان ہوجائے .
- اردو مُفتی : محمد بن صالح العثيمين ترجمہ : صفي الرحمن المباركفوري
راجعه الشيخ صفي الرحمن المباركفوري, وزكاه أبناء الشيخ فضل إلهي ظهير.
- اردو مُفتی : محمد صالح مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
شیخ محمد بن صالح المنجد ۔ حفظہ اللہ۔ سے پوچھا گیا : کہ عیسائی لڑکی مسلمان ہو چکی ہے لیکن اس نے اسلام کا اعلان نہیں کیا ہے اور اسکے گھر والے اسکی شادی کسی نصرانی لڑکے سے کروانا چاہتے ہیں تو ایسی حالت میں شرعی حکم کیا ہے؟ فتوی مذکور میں اسی کا جواب پیش ہےـ.
- اردو مُفتی : محمد صالح
ميں نوجوان ہوں اور تين برس قبل ميں نے اپنے سے ايك برس چھوٹى بيوى سے شادى كى، الحمد للہ ميرى اس سے دو برس كى بيٹى بھى ہے، مشكل يہ ہے كہ ہمارے درميان ابھى تك سمجھوتہ نہيں ہے، ہمارا ہميشہ آپس ميں تصادم ہى رہتا ہے كيونكہ وہ بہت غصہ والى ہے، اور اكثر اسے كوئى چيز پسند نہيں آتى اور پھر وہ بہت زيادہ شكوى شكايت كرنے والى بھى ہے، اور ميرے گھر والوں كے ساتھ سمجھوتہ نہيں كرتى. اس پر مستزاد يہ كہ مجھے اس كے ماضى ميں شك ہے وہ شادى سے قبل يونيورسٹى ميں تعليم حاصل كرنے كے عرصہ ميں سگرٹ نوشى كرتى اور نائٹ كلب جانے والوں ميں شامل تھى، اس نے شادى سے قبل ميرے سامنے اس كا اعتراف بھى كيا تھا، اور يقين كے ساتھ كہنے لگى كہ ان امور سے تجاوز نہيں ہوا. ليكن ايك برس قبل اچانك مجھے اس كے ذاتى كاغذات ميں سے ايك ميڈيكل سرٹيفكيٹ ملا ( اس كى تاريخ شادى سے ايك برس قبل كى ہے ) جس ميں اسے كنوارہ ثابت كيا گيا ہے، ميں نے اسے اس كے بارہ ميں دريافت كيا اور اس سے اس سرٹيفكيٹ حاصل كرنے كى وجہ دريافت كى كہ اگر وہ اپنے كنوارہ ہونے ميں شك نہيں ركھتى تھى تو پھر وہ ڈاكٹر سے يہ رپورٹ لينے كيوں گئى ؟ اس نے جواب ديا: كہ اس كى كچھ سہيلوں نے يہ كہا كہ ايسا كرنا روٹين كى بات ہے جو لڑكى اس ليے كرتى ہے كہ كہيں رخصتى كى رات كچھ خاوند حضرات مشكل كھڑى كر ديتے ہيں اس سے بچنے كے ليے ايسا كيا جاتا ہے، ليكن ميں مطمئن نہ ہوا، حالانكہ مجھے اس كے كنوارہ ہونے كا يقين تھا ليكن اس كے باوجود ميں شك ميں پڑا رہا. آپس ميں مشكلات كى كثرت اور سمجھوتے ميں صعوبت ہونے كے ساتھ ساتھ شك كى بنا پر ميں حقيقى طور پر اسے طلاق دينے كے بارہ ميں سوچنے لگا تا كہ فتنہ و خرابى سے اجتناب كر سكوں اور اپنے اور اس پر رحم كروں. ميرا سوال يہ ہے كہ: كيا ہر حال ميں طلاق حرام ہے يا حلال، اور اگر اس حالت ميں طلاق ديتا ہوں تو كيا گنہگار شمار كيا جاؤنگا ؟ برائے مہربانى شافى جواب سے نوازيں، اور آپ كے وسعت صدر سے سوال قبول كرنے پر آپ كا شكريہ.
- اردو مُفتی : محمد صالح
برائے مہربانى ميرا ليٹر پڑھ كر جتنى جلدى ہو سكے اس كا جواب ارسال كريں؛ كيونكہ ميں فتوى كى ويب سائٹس تلاش كر كے اور ليٹر ارسال كر كے جواب كا انتظار كر كے تھك چكا ہوں، جس ويب سائٹ پر بھى ليٹر ارسال كيا اس نے جواب نہيں ديا، تو ان ويب سائٹس كے بارہ ميں ميرا نظريہ تبديل ہوگيا. اور جب ميں نے آپ كى اس ويب سائٹ پر كچھ فتوى جات كا مطالعہ كيا تو مجھے بہت راحت ملى اور ميں روزانہ ہى آپ كے فتاوى جات پڑھنے لگا، كيونكہ يہ ميرے ليے راحت كا باعث ہيں، ميں نے اپنے كچھ سوالات كے واضح اور شافى جوابات پائے. برائے مہربانى ميرے سارے سوالات كا حل پيش كريں كيونكہ مجھے يہ سوال سونے بھى نہيں ديتے مجھے شافى جواب كى بہت زيادہ ضرورت ہے؛ كيونكہ ميں بہت تھك چكا ہوں اور بہت زيادہ پريشان ہوں ذہن منتشر ہے اور مجھے خدشہ ہے كہيں ميں وہى غلطى نہ كر بيٹھوں جس سے دور بھاگتا ہوں. ميرا قصہ يہ ہے كہ: ميں اپنے كى بجائے كسى دوسرے ملك ميں زير تعليم تھا اور آپ جانتے ہيں كہ يورپى معاشرہ كيسا ہے ميں قصہ لمبا نہيں كرنا چاہتا: ميں نے شراب نوشى اور زنا جيسے فحش كام بھى كيے، اور رمضان المبارك ميں روزے بھى نہ ركھتا، بلكہ رمضان المبارك ميں زنا بھى كرتا رہا، ميرے غلطياں و كوتاہياں تو بہت ہيں. اس اللہ كا شكر ہے جس نے مجھے ہدايت سے نوزا اور ميں نے توبہ كر لى اور مجھے اللہ نے ايك نئى زندگى كى توفيق دى اور مجھے اندھيروں سے نور كى طرف لےآيا، ميں نے رمضان المبارك ميں توبہ كى تھى، ميرے ساتھ ايك عيسائى لڑكى رہتى تھى، جب اس لڑكى نے مجھے توبہ كر كے قرآن مجيد كى تلاوت كرتے اور نماز روزہ كى پابندى كرتے ہوئے ديكھا تو يہ لڑكى اسلام كے قريب ہونے لگى، اور دس رمضان المبارك كے روز يہ لڑكى بھى مسلمان ہوگئى، اور شرعى لباس زيب تن كر كے پردہ كرنا شروع كر ديا، اور قرآن مجيد كى تعليم حاصل كرنے لگى، اور فرض نمازيں اور سنتوں كے ساتھ ساتھ روزے بھى ركھنا شروع كر ديے، اور سيرت نبويہ كا مطالعہ كر كے بہت سارے اسلامى درس بھى سننے لگى. جس دن اس نے اسلام كا اعلان كيا ميں نے اس سے شادى كر لى، اور ہم اپنى زندگى كے بہترين ايام بسر كر رہے تھے كہ ايك دن ميں نے كڑوى حقيقت جانى جس نے ميرى زندگى كو ہى تبديل كر ديا، اور ميں ہر وقت پريشان و غمزدہ رہنا لگا، ميں نے اس لڑكى كى تاريخ معلوم كر لى، اس كا ماضى بالكل ايك اجنبى ( آزاد اور خائن ) لڑكى جيسا تھا، مجھے معلوم ہوا كہ اس نے مجھ سے كئى ايك بار خيانت كى ہے، ليكن اس نے يہ خيانت اسلام قبول كرنے اور ميرى اس كے ساتھ شادى كرنے سے قبل كى تھى، ليكن اس ليے كہ وہ ميرى بيوى بن چكى ہے اور پھر ميں عربى النسل ہوں ميں ماضى نہيں بھول سكتا، ميں نے اپنے دين اور اپنے پرودگار كى بھى خيانت كى اور اسلام سے دور رہا ميں پيدائشى مسلمان ہوں، وہ اسلام كے بارہ ميں كچھ نہيں جانتى تھى، ليكن ميں اسلام كے بارہ ميں بہت كچھ جانتا تھا وہ مجھ سے بہت بہتر ہے كيا واقعتا ايسا ہى نہيں ؟ اسلام اپنے سے قبل ہر گناہ كو ختم كر ديتا ہے، اور توبہ كرنے والا بھى ايسا ہى ہے جيسے كسى كے پہلے كوئى گناہ نہ ہو ميں اس كى قدر و احترام كرتا ہوں كيونكہ اس نے يقين كے ساتھ اسلام قبول كيا ہے، وہ بہت روتى رہتى ہے، خاص كر جب قرآن مجيد كى تلاوت كرے، اور احاديث نبويہ كا مطالعہ كرتے وقت بھى، اس نے بھى غلطياں كى تھيں، ليكن اسے اسلام كا علم نہ تھا اور ميں نے غلطياں اور گناہ كيے اور مجھے علم تھا كہ زنا گناہ كبيرہ ہے، اور اللہ سبحانہ و تعالى شديد العقاب ہے، ليكن انسان خطا كار ہے، اور اس كى سوچ محدود ہے. مجھے جو تنگى محسوس ہوتى ہے وہ يہ كہ جب مجھے ماضى كا علم ہوا تو ميں بہت شديد غصہ ميں آ گيا اور ناراض ہوا، اور اسے ايك بار طلاق بھى دے دى، اور دو روز كے بعد ميں پھر غصہ ميں ہوا اور اسے زدكوب بھى كيا اور بہت زيادہ ناراض ہوا، اور اسے دوبارہ طلاق دے دى، ہمارے درميان مشكلات بڑھ گئيں، اور ميرا غصہ زيادہ ہونے لگا، جب ميں غصہ ميں ہوتا ہوں تو پاگل كى طرح ہو جاتا ہوں، نہ تو كچھ سوچتا ہوں، اور نہ ہى سمجھ ہوتى ہے كہ زبان سے كيا نكال رہا ہوں، زبان سے جو كچھ نكلتا ہے وہ نكلتا ہى جاتا ہے مجھے كچھ علم نہيں ہوتا. ميں نے دونوں بار سوال اور استفسار كے بعد اس سے رجوع كر ليا، كچھ ايام ہى گزرے كہ ہمارے درميان پھر جھگڑا ہوا اور ميں نے اسے زدكوب كيا، اس نے ميرى توہين كى تھى ليكن شروع ميں كرنے والا تھا، ميں نے اسے تيسرى بار طلاق دے دى اور جتنى بار بھى طلاق ہوئى ميں نادم ہوتا اور روتا اور اس پر شفقت كرتا كيونكہ يہ لڑكى اسلام قبول كرنے كے بعد بہت ہى نيك و صالح بن گئى ہے، مجھے اس كے ضائع ہونے كا خدشہ رہتا ہے، ليكن غصے اور شيطان نے مجھے غلطياں كرنے پر مجبور كر ديا ہے، تيسرى بار طلاق دينے كے بعد ميں نے دو ركعت نماز ادا كى اور اللہ كے سامنے رويا بھى، اور اللہ سے دعا كى كہ اگر طلاق واقع ہو گئى ہے تو مجھے فورى طور پر اس سے دور كر دے اور اگر طلاق نہيں ہوئى تو پھر جتنى جلدى ہو سكے ميں اس سے رجوع كر لوں، اور يہى ہوا، ميں نے اللہ كى توفيق سے اسى رات اس سے رجوع كر ليا، ميں نے پڑھا ہے كہ غصہ ميں طلاق واقع نہيں ہوتى. اور جب ميرى تعليم مكمل ہوئى تو ميں اپنے ملك واپس آ گيا اور ميں نے اس سے وعدہ كيا تھا كہ ميں اپنے خاندان والوں سے بات كرونگا تا كہ تم بھى ميرے پاس آ سكو، ليكن يہاں معاملہ ہى مختلف ہے، ميں نے ايك عرب لڑكى جسے كبھى كسى نے ہاتھ بھى نہيں لگايا كو بہت مختلف پايا، اور ايك اجنبى لڑكى جو مجھ سے قبل بہت سارے مردوں كے ساتھ سوتى رہى ميں بہت فرق پايا، يہى چيز مجھے بہت غضبناك كر ديتى ہے اور بعض اوقات تو ميں اسے چھوڑنے كا سوچنا شروع كر ديتا ہوں، ليكن اللہ سے ڈرتا ہوں كہ ميں بھى تو اس جيسا ہى تھا، اور اب وہ مجھ سے بہتر اور افضل ہو چكى ہے، اب ميرى عقل اور سوچ ايك عرب لڑكى اور ايك اجنبى لڑكى ميں موازنہ كرنے ميں مشغول رہتى ہے، اور ميرے گھر والے بھى ميرى شادى كو قبول نہيں كرتے، اور وہ مجھ سے سوال كرنے لگے ہيں: وہ كون ہے ؟ كيا شادى سے قبل وہ لڑكى تھى ؟ تو ميں نے انہيں كہا جى ہاں وہ ايسى نہ تھى، ميں نے اس سے شادى اس ليے كى كہ اس نے اسلام قبول كر ليا تھا، اور بہت اچھى مسلمان بن گئى، ميں نے اس سے شادى اللہ كى رضا و خوشنودى كے ليے كى ہے، اور تا كہ ميں اپنے گناہوں كا كفارہ ادا كر سكوں، اور اب وہ ميرا انتظار كر رہى ہے، اور مسلمان ملك ميں رمضان كے روزے ركھنے كى تمنا ركھتى ہے، ليكن ميرے گھر والے اس سے انكار كرتے ہيں، ميں چاہتا ہوں كہ و ہ ميرے پاس آ جائے تا كہ وہاں رہ كر ضائع نہ ہو جائے، وہ بہت اچھے اخلاق كى مالك ہے اور خاص كر اسلام لانے كے بعد تو اس كا اخلاق اور بھى اچھا ہو چكا ہے، ميرى نظر ميں تو وہ پہلے دور كى ايك اسلامى عورت بن چكى ہے، ميں اب بہت ہى عذاب سے دوچار ہوں، جب ميں اپنى اور اس كى تاريخ اور ماضى ياد كرتا ہوں تو اپنے دل ميں كہتا ہوں اللہ نے اس لڑكى كو ميرے ليے گناہوں كا كفارہ بنا كر بھيجا ہے. كيا طلاق واقع ہو چكى ہے يا نہيں ؟، اور اگر طلاق واقع ہو گئى ہے تو كيا مجھے رجوع كرنے كا حق حاصل ہے تاكہ وہ ايك كفريہ ملك ميں اكيلى رہ كر ضائع نہ ہو جائے ؟ مجھ پر كيا واجب ہوتا ہے، كيا ميں ايك نيا اسلام قبول كرنے والى بيوى كے ساتھ رہوں، يا كہ ايك عرب مسلمان لڑكى سے شادى كر لوں ؟ ميں اپنے گھر والوں كے ساتھ كيا معاملہ كروں، وہ چاہتے ہيں كہ ميں اسے طلاق دے دوں، اور اگر ميں انہيں راضى كرنے كے ليے بيوى كو طلاق دے دوں تو كيا يہ حرام ہوگا ؟ كيا زنا ميرى گردن ميں قرض ہے كہ ايك دن مجھے اس كى قيمت ادا كرنا پڑيگى ؟ اور ميں اس كا ماضى كيسے بھول سكتا ہوں كہ وہ ميرے ساتھ كھاتى پيتى اور سوتى جاگتى تھى اور ميں اس كے ساتھ مسلمان خاوند بيوى كى طرح رہتا تھا ؟ برائے مہربانى ايسے دلائل ارسال كريں جو اس سلسلہ ميں ميرى معاونت كريں، ميں آپ سے شديد گزارش كرتا ہوں كہ آپ مجھے شافى جواب ديں جس كا مجھے بہت عرصہ اور شدت سے انتظار ہے، اور اس ليے بھى كہ جو ويب سائٹس مسلمانوں كى معاونت كے ليے كھولى گئى ہيں ان كے بارہ ميں ميرا گمان برا نہ ہو جائے، اور خاص كر ان كى معاونت كے ليے جو تباہ ہو كر برے راستے پر چل نكلے ہيں اور ميرى طرح ضائع ہو رہے ہيں وہ مدد كے محتاج ہيں، چاہے كوئى نصيحت كر كے ہى مدد كريں، ( ڈوبنے والے كو تنكے كا سہارا ہى سہى ) اے مسلمانوں كے علماء كرام جب تم ميرى مدد نہيں كرو گے تو ميں كہاں جاؤں ؟
- اردو مُفتی : محمد صالح
ميرے ايك ايسے نوجوان سے تعلقات تھے جس نے ميرا كنوارہ پن ختم كر ديا تھا، اور اب ميں كنوارى نہيں رہى، ميں اب اس فعل سے توبہ كر چكى ہوں اور اللہ سے دعا ہے كہ وہ ميرى توبہ قبول فرمائے، اور اس نوجوان نے مجھے شادى كا پيغام بھيجا ہے ليكن وہ اسلامى تعليمات كا پابند نہيں، بلكہ كسى بھى نوجوان كى طرح حشيش اور شراب اور سگرٹ نوشى كرتا ہے. اس نے ميرے ساتھ جو كچھ كيا ہے اس كى وجہ سے ميرے ليے زيادہ بہتر ہے اب ميں كيا كروں، يا ميں اسے چھوڑ كر آپريشن كے ذريعہ بكارت كا پردہ صحيح كروا كر كسى اور نوجوان سے شادى كر لوں جو اسلامى تعليمات پر عمل كرنے والا ہو ؟ يہ علم ميں رہے كہ ميں اس زنا سے حاملہ بھى تھى اور حمل ضائع كروا ديا تھا، ميرى توبہ كى سچائى كا اللہ كو ہى علم ہے ؟
- اردو مُفتی : محمد صالح
وہ کونسا بہتراورافضل طریقہ ہے کہ میں اپنی غیرمسلم والدہ جوکہ اسلام پربڑی شدت سے تنقید کرتی ہے کوبتا سکوں کہ میرا خاوند دوسری شادی کرنے والا ہے ؟
- اردو
- اردو
اس مرد یا عورت کا حکم کیا ہے جب انہیں کہا جاۓ کہ تم جوکررہے ہویہ حرام ہے ، مثلا آپ کسی عورت کوچھوٹے کپڑے پہننے سے منع کریں ، یا پھر کسی شخص کوسگرٹ نوشی سے منع کریں تووہ آپ کے قول کا رد کرتے ہوۓ کہیں کہ سب لوگ اسی طرح کرتے ہیں یا پھر یہ کہے کہ ہمارے ملک میں توعورتیں اسی طرح کا لباس پہنتی ہیں ، تواس کا کیا حکم ہے ؟
- اردو
- اردو مُفتی : محمد صالح
الحمد للہ ميں ايك دينى التزام كرنے والے نوجوان سے شادى شدہ ہوں، اور وہ امر بالمعروف و نہى عن المنكر كے ادارہ سے تعاون كرتا رہتا ہے، ميں جانتى ہوں كہ اس ادارہ سے تعاون كرنا ميرے ليے ايك شرف كى بات ہے، اللہ جانتا ہے كہ اگر كچھ برائياں ختم كرنے ميں ميرا خاوند كامياب ہو جائے تو ميرے ليے يہ خوشى كا مقام ہوگا. ليكن مشكل يہ ہے كہ ميرا خاوند اس ادارہ سے صرف خيالى طور پر تعلق ركھتا ہے، مثلا جب ہم دونوں سير و تفريح كے ليے باہر نكلتے ہيں اور وہ كوئى برائى ديكھے تو اس كا پيچھا كر كے امر بالمعروف و نہى عن المنكر كے ادارہ والوں سے رابطہ كرتا ہے اور وہ آ جاتے ہيں. ليكن جب ميں اس سے كسى معاملہ ميں بات چيت اور بحث كرتى ہوں تو وہ يہ سمجھنے لگتا ہے كہ ميں برائى كو خم نہيں كرنا چاہتى!! حالانكہ اللہ جانتا ہے كہ ميں ايسا نہيں چاہتى، ليكن ميں تو چاہتى ہوں كہ يہ ايك حد تك ہو، اور يہ بھى كہ وہ اس سلسلہ ميں مجھے پريشان مت كرے وہ كثرت سے عورتوں كے ساتھ بات چيت كرتا ہے، اور جب كہتا ہے كہ اس عورت نے ايسا لباس پہن ركھا ہے اور اس كى شكل ايسى ہے تو ميرى غيرت اور بڑھ جاتى ہے، مجھے بتائيں كہ ميں كيا كروں ؟ اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے.
- اردو مُفتی : محمد صالح
اسلام کی ابتدا کب ہوئ اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور عیسی علیہ السلام کے درمیان کتنا وقفہ ہے ؟
- اردو مُفتی : محمد صالح
کیا مسلمان نوجوان کا کسی بھی غیرمسلم کواسلام کی مکمل تفصیل بتانا صحیح ہو ہے ؟
- اردو مُفتی : عبد العزيز بن عبد الله بن باز
بہت سارے ممالک زلزلوں کاشکار ہوۓ ہیں مثلا ترکی ، مکسیکو، تائیوان ، جاپان وغیرہ توکیا یہ کسی چيزپردلالت کرتے ہیں ؟
- اردو مُفتی : محمد صالح مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
مال حرام سے توبہ کرنے کے بعد اگر انسان کو اس مال کے استعمال کی ضرورت پڑ جائے تو شرعی نقطہ نظر سے اسکا کیا حکم ہے ؟۔ فتوی مذکور میں اسی کا تفصیلی جواب پیش ہے۔