علمی زمرے

معلومات المواد باللغة العربية

فتاوے

عناصر کی تعداد: 508

  • اردو

    PDF

    شیخ محمد بن صالح المنجد ۔ حفظہ اللہ۔ سے پوچھا گیا كہ": كيا كُتّےكو چھونا حرام ہے يا مكروہ ؟ ميں نے كئى مسلمانوں سے سنا ہے كہ كُتّا نجس اور ناپاک ہے ، اور اس پر ابليس نے تھوکا ہے، اور يہ بھى كہ جب ہم كُتّےكو چھوئيں تو كئى بار ہميں اپنا ہاتھ دھونا ضروری ہوگا، ليكن قرآن وحدیث اور اسلامى كتابوں ميں مجھے يہ كہيں نہيں ملا "؟ـ

  • اردو

    PDF

    مُفتی : محمد صالح

    اللہ تعالی ہماری دعائیں کیوں نہیں قبول فرماتا؟

  • اردو

    PDF

    علّامہ عبد العزیز بن عبد اللہ بن بازؒسے پوچھا گیا كہ : میں کبھی کبھی اپنے رشتہ دار کیلئے یا اپنی والدین کیلئے یا اپنے فوت شدہ دادا دادی کیلئے طواف کرتا ہوں تو اس کا کیا حکم ہے؟ اور ان کے لئے قرآن ختم کرنا کیسا ہے؟۔

  • اردو

    PDF

    ہندوستان میں اہل حدیث کا مختصر تعارف : شیخ محمد بن صالح المنجد ۔ حفظہ اللہ۔ سے پوچھا گیا كہ : میں اب برابر ‘‘اہل حدیث’’ کی مسجد میں جایا کرتا ہوں، اور میرے علاقے میں لوگ اپنے مسلمان ہونے کے بجائے اہل حدیث ہونے پر زیادہ زور دیتے ہیں، حالانکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: کہ امت محمدیہ میں سے جنت میں جانے والی جماعت قرآن وسنّت کی اتباع کرنے والی ہوگی۔ اسلئے میں اس جماعت کے بارے میں مزید جانکاری چاہتا ہوں۔؟ فتوی مذکور میں اسی کا جواب پیش ہےـ.

  • اردو

    PDF

    شیخ محمد بن صالح المنجد ۔ حفظہ اللہ۔ سے پوچھا گیا :"ميں ايك بلغارى مسلمان عورت ہوں، میں كمونسٹ حكومت كے ماتحت زندگى بسر کرتی رہی ہوں، اور اسلام كے متعلق مجھے كسى بھى چيز كا علم نہيں ، بلكہ اكثر اسلامى عبادات ممنوع تھيں، بيس برس كى عمر تك تو مجھے اسلام كا كچھ علم نہ تھا، اور اس كے بعد اللہ كى شريعت پر عمل كرنا شروع كيا، ميرا سوال يہ ہے كہ: اس سے قبل ميں نے جو نمازيں ادا نہيں کیں ، اور روزے نہيں ركھے كيا اس كى ميرے ذمہ قضاء ہے ؟ "

  • اردو

    PDF

    شیخ محمد بن صالح المنجد ۔ حفظہ اللہ۔ سے پوچھا گیا : کہ عیسائی لڑکی مسلمان ہو چکی ہے لیکن اس نے اسلام کا اعلان نہیں کیا ہے اور اسکے گھر والے اسکی شادی کسی نصرانی لڑکے سے کروانا چاہتے ہیں تو ایسی حالت میں شرعی حکم کیا ہے؟ فتوی مذکور میں اسی کا جواب پیش ہےـ.

  • اردو

    PDF

    شیخ محمد بن صالح المنجد ۔ حفظہ اللہ۔ سے پوچھا گیا : مجھ پر رمضان کے روزے كى قضاء باقی ہے اور ميں عاشوراء(دس محرّم) كا روزہ ركھنا چاہتا ہوں، تو كيا ميرے ليے قضاء پورا کرنےسے پہلے عاشوراء كا روزہ ركھنا جائز ہے ؟ اور كيا ميں عاشوراء (دس محرم) اور گيارہ محرم كا روزہ رمضان كى قضاء كى نيت سے ركھ سكتا ہوں؟ اور كيا مجھے عاشوراء كے روزے كا اجروثواب حاصل ہو گا "؟

  • اردو

    PDF

    شیخ محمد صالح المنجد -حفظه الله- سے پوچھا گیا : میرا چچا زاد ایک حادثے میں زخمی ہوگیا ہے، اور ڈاکٹروں کے مطابق اسکے بچنے کی پچاس فیصد امید ہے، ہمیں کسی نے نصیحت کی کہ ایک بکری اللہ کیلئے ذبح کردو، تو کیا ہمارے لئے ایسا کرنا جائز ہوگا؟

  • اردو

    PDF

    ملتزم سے كيا مراد ہے، اور وہاں دعا كى كيا كيفيت ہو گى ؟

  • اردو

    PDF

    روزہ اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک رکن ہے۔ جس کی فرضیت قرآن و سنت سے ثابت ہے ۔ محدثین اور ائمہ کرام نے اس دینی فریضہ کے احکامات عوام تک پہنچانے کے لئے قرآن و حدیث پر مبنی کتب لکھیں اور فتوے جاری کئے۔ پیش نظر کتاب ‘‘فتاوی الصیام’’ روزوں سے متعلق احکام و مسائل اور بعض سوالوں کے جوابات ، نصیحتوں اور فتوؤں پر مبنی ہے جو عصر حاضر کے معروف عالَمِ دین محمد بن صالح العثیمین اور عبد اللہ بن عبد الرحمن الجبرین نے مختلف استفسارات کے جواب میں دئے تھے۔

  • اردو

    PDF

    شیخ محمد صالح المنجد -حفظه الله- سے پوچھا گیا : کہ كيا گھر ميں نماز تراويح ادا كرنا جائز ہے ؟ اور كيا خاوند امام بن كر بيوى كے ساتھ نماز تراويح ادا كر سكتا ہے ؟

  • اردو

    PDF

    شیخ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ سے پوچھا گیا : کہ اگر مسلمان شخص رمضان المبارك كے دوران كسى ايسے ملك كا سفر كرے جو اس كے ملك سے رمضان شروع ہونے ميں آگے يا پيچھے ہو اور وہ اس ملك ميں عيد تك رہے تو وہ كس ملك كے ساتھ عيد منائے گا ؟

  • اردو

    PDF

    كولونيا يا الكحل پر مشتمل خوشبو اور عطر استعمال كرنے كا حكم كيا ہے ؟

  • اردو

    PDF

    مُفتی : محمد صالح

    ہمارى مسجد ميں جو لوگ اذان ديتے اور نماز كراتے اور خطبہ جمعہ ديتے ہيں وہ بہت سارى بدعات كا ارتكاب بھى كرتے ہيں، كيا ہم انہيں طاقت كے زور پر مسجد سے نكال سكتے ہيں ہم نے انہيں كئى بار نصيحت كى ہے كہ وہ بدعات كو ترك كر ديں ليكن وہ ترك نہيں كرتے، كيا انہيں بزور بازو نكال ديا جائے ؟

  • اردو

    PDF

    مُفتی : محمد صالح

    موسيقى لگانے والے نائى كى دوكان پر جانے كا حكم كيا ہے، يہ علم ميں رہے كہ ميں دل ميں اللہ كا ذكر كرتا رہا ہوں، اور ميرے قريب كوئى ايسى باربر شاپ نہيں جو موسيقى نہ لگاتے ہوں، كچھ ايسے ہيں ليكن وہ حجامت صحيح نہيں بناتے ؟

  • اردو

    PDF

    مُفتی : محمد صالح

    ويب سائٹس اور مجلسوں ميں عورتوں كى تصاوير اور گانے اور برائى منتشر ہيں، ويب سائٹ پر گانے بجانے، اور فنكارى اور سينما اور مختلف چينل كى قسم كھولنے كا حكم كيا ہے ؟ اور كيا ويب سائٹ كا نگران اعلى اور باقى ممبران پر بھى اس كا گناہ ہو گا ؟ بعض يہ عذر پيش كرتے ہيں كہ: ہم يہاں كسى كو عورتوں كى تصاوير كا اضافہ كرنے پر مجبور تو نہيں كرتے، اور نہ ہى انہيں اپنى تصوير لگانے كو كہتے ہيں، اسى طرح كيا وہاں كوئى موضوع لكھنے والے كا عورت كى تصوير لگانے كا گناہ نگراں يا منیجر يا ويب سائٹ كے مالك پر بھى ہو گا ؟

  • اردو

    PDF

    مُفتی : محمد صالح

    مسلمان شخص كى كيتھولك عيسائى بيوى كو اپنے دنيى تہوار منانے كى اجازت كيوں نہيں، حالانكہ وہ مسلمان سے شادى شدہ ہے اور اپنے عقيدہ پر بھى قائم ہے ؟ كيا اس عيسائى بيوى كو اپنے اعتقاد كے مطابق عبادت كرنے كى اجازت ہے ؟

  • اردو

    PDF

    مُفتی : محمد صالح

    ميں نے ايك عيسائى عورت سے شادى كر ركھى ہے اور اس سے ميرے دو بچے بھى ہيں، ايك رمضان المبارك كے مہينہ ميں ايسا ہوا كہ ميں افطارى كر رہا تھا كہ كھانے كے دوران ميرى بيوى نے شراب نوشى شروع كر دى، اور ميں اسے اس سے نہ روك سكا، كيونكہ اگر ميں روكنے كى كوشش كرتا تو وہ طلاق كا مطالبہ كرتى اور ہو سكتا ہے طلاق كى صورت ميں بچوں كى پرورش كا حق بھى حاصل كر ليتى، اس طرح ميرے ليے بچوں كو دين اسلام كى تعليم دين مشكل ہو جاتا. ميرا سوال يہ ہے كہ كيا رمضان المبارك ميں جب وہ شراب نوشى كرے اور اس كے خاندان والے شراب نوشى كريں تو كيا ميرے ليے ان كے ساتھ بيٹھنا حرام ہے، حالانكہ ميں شراب نوشى نہيں كرتا ؟

  • اردو

    PDF

    مُفتی : محمد صالح

    ہمارے ملك ميں شادى بياہ كى تقريبات موسقيى و گانے اور رقص و سرور پر مشتمل ہوتى ہيں، كيا اگر ميں شادى ميں تقريب ميں جا كر گانے كى مجلس سے دور بيٹھوں خاص كر اپنے اور سسرالى خاندان كى شادى تقريب ميں جاؤں تو كيا گنہگار ٹھرونگى، ميں وہاں نہ جانے اور كھانے وغيرہ مباح امور ميں شركت نہ كرنے كى استطاعت نہيں ركھتى ؟

  • اردو

    PDF

    مُفتی : محمد صالح

    الحمد للہ ميرى چھ ماہ قبل شادى ہوئى اور ميں اپنے خاوند كے ساتھ سعودى عرب ميں رہ رہى ہوں، ميرا خاوند مصرى ہے اور ميں اصلا جرمن ہوں اور امريكہ كى شہريت حاصل كر ركھى ہے، ميرا خاوند مجھے طلاق دينا چاہتا ہے كيونكہ ميں نے ساس سسر سے عليحدہ رہائش كا مطالبہ كيا تھا حالانكہ ہم اس وقت خاوند كے والدين كے ساتھ نہيں رہتے بلكہ وہ مصر ميں رہتے ہيں. وہ چند ہفتے قبل مصر جانے سے پہلے ہمارے ہاں سعوديہ ميں تين ماہ رہ كر گئے ہيں ميرا خاوند بھى واپس جانے كا سوچ رہا ہے اور والدين كے ساتھ ہى رہنا چاہتا ہے، تا كہ ميں اس كے والدين كى خدمت كر سكوں، ميں نے خاوند كو بتايا اس كا والدين كے بارہ ميں سوچنا اور ان سے محبت ركھنا ايك اچھى چيز ہے، ليكن ميں ايك بيوى كى حيثيت سے مستقل طور پر اس كى والدين كے ساتھ ايك ہى گھر ميں نہيں رہ سكتى، اس نے وعدہ كيا ہے كہ ہم اسى گھر ميں اوپر والى منزل پر رہيں گے تا كہ والدين كى خدمت كر سكيں، اور ان كى ضروريات پورى كى جائيں، ميں نے اسے بتايا كہ اسلامى اور شرعى طور پر يہ ميرا كام نہيں كہ ميں ان كى خدمت كروں، اس ليے كہ اسلام ميں كوئى ايسى نص اور دليل نہيں ملتى جو اس كے نظريہ كى دليل ہو. اس طرح ميرے بھى والدين ہيں ان كى خدمت كرنا بھى مجھ پر فرض ہے، اور ان سے صلہ رحمى كرنا اور ان كى ضروريات پورى كرنا مجھ پر بھى عائد ہونگى، ميرا خاوند اس پر متفق ہے كہ ميرے والدين كو جب بھى ميرى ضرورت ہوگى وہ ان كى خدمت كے ليے مجھے جانے سے منع نہيں كريگا، ليكن جب ابھى اس كى ضرورت نہيں تو ميرے والدين كى خدمت كرو، ميں نے سوچا ہے كہ يہ ہے تو اچھا ليكن اگر مجھ سے اس كے والدين كى خدمت صحيح نہ ہو سكى يا پھر ميرا خاوند اس پر مطمئن نہ ہوا تو يہ مجھے طلاق كا باعث بن سكتا ہے، ليكن ميں ايسا پسند نہيں كرتى، كيونكہ اس كے والدين كى خدمت اور گھر كى ديكھ بھال ميرا ذمہ نہيں ہے، ميں نے واضح كيا ہے كہ مجھے ان كى خدمت ميں كوئى اعتراض نہيں اگر ميرا گھر ان كے قريب ہى ہوا تو ميں ان سے اچھے تعلقات ركھوں گى اور ان كى ديكھ بھال بھى كرونگى اور ضرورت كے وقت گھريلو معاملات ميں بھى ہاتھ بٹاؤں گى ليكن ميں مستقل طور پر ايسا پسند نہيں كرتى، مثلا يہ كہ اگر ايسا نہ كروں تو مجھے سزا دى جائے يا پھر اسے مجھ پر لازم كيا جائے يا پھر اس كى مرضى كے مطابق نہ ہو تو مجھ پر دباؤ ڈالا جائے. ميں نے اس سے پورى وضاحت كے ساتھ بات كى ہے ليكن وہ مجھے طلاق دينا چاہتا ہے كيونكہ ميں اپنى ساس اور سسر كے ساتھ ايك ہى گھر ميں نہيں رہنا چاہتى، كيونكہ مجھے تجربہ ہے كہ ان كے ساتھ رہنے سے مجھے اپنى خصوصيت اور خاوند كے ساتھ خاص وقت بسر كرنے سے بھى ہاتھ دھونا پڑيں گے، كيونكہ گھر كے كام كاج ميں مصروف رہوں گى، افسوس ہے كہ انہوں نے اور باقى رشتہ داروں نے ميرى غيبت بھى كرنا شروع كر دى ہے جس كا خاوند كو علم نہيں، برائے مہربانى مجھے اس سلسلہ ميں كوئى نصيحت فرمائيں تا كہ خاوند كے ساتھ محبت و مودت اور نرمى كے ساتھ معاملہ طے كر سكوں دو دن سے تو وہ ميرے ساتھ سوتا بھى نہيں بلكہ عليحدہ كمرہ ميں اكيلا سوتا ہے، برائے مہربانى ميرى مدد كريں.