• اردو

    سورۃ الدخان میں ذکر کی گئى رات سے کیا مقصود ہے ؟ کیا یہ شعبان والی رات ہی ہے ، یا لیلة القدر ؟ جانئے فتوی مذکورمیں.

  • اردو

    شيخ محمد صالح المنجد حفظه الله سے پوچھا گیا کہ :کیا نصف شعبان کے بعد روزہ رکھنا درست ہے کیونکہ حدیث میں اس بابت ممانعت وارد ہوئی ہے؟ اس فتوى میں اسی کا جواب پیش ہے.

  • اردو

    مجھے ہر مہینہ ایام بیض (چاند کی تیرہ چودہ پندرہ تاریخ) کے روزے رکھنے کی عا دت ہے, لیکن اس ماہ میں نے روزے نہیں رکھے اور جب میں نے روزے رکھنے چاہے تومجھے یہ کہا گیا کہ یہ جائز نہیں بلکہ یہ بدعت ہے میں نے ماہ کے پہلے سوموارکا روزہ رکھا اورپھرانیس شعبان بروز بدھ کا بھی روزہ رکھا ہے اور اللہ کے حکم سے کل جمعرات کا بھی روزہ رکھنا ہے تو اس طرح میرے تین روزے ہوجائیں گے لہذا اسکا کیا حکم ہے؟ اورشعبان کے مہینہ میں کثرت سے روزے رکھنے کا کیا حکم ہے؟

  • اردو

    زیر نظر فتوى میں ماہ رجب میں چاندی کی انگوٹھی پہننے کے بارے میں شرعی حکم کوذکر کیا گیا ہے.

  • اردو

    كيا ماه رجب ميں خصوصیت کے ساتھ روزہ رکھنا جائزہے؟ جانئے فتوى مذکورمیں.

  • اردو

    زیر نظر فتوى میں ماہ رجب میں عمرہ کی تخصیص کے بارے میں شرعی حکم بیان کیا گیا ہے.

  • اردو

    میری والدہ کی ایک (غیرمسلم) سہیلی خنزیرکے گوشت پرمشتمل مسالحہ لائی اورکہنے لگی کہ اسمیں ڈالی جانے والی اشیاء مصنوعی ہیں,لیکن جب میں نے اسمیں ڈالی گئی اشیاء کا پرچہ پڑھا تواسمیں صوبیا کا دال ,اورمختلف مسالحہ جات اورذائقہ کا کانام لکھا تھا لیکن اسمیں یہ نہیں بیان کیا گیا تھا کہ یہ ذائقہ اوراسنس کس چیزکاہے؟ میری والدہ کہتی ہے کہ اسے استعمال کرنے میں کوئی مانع نہیں کیونکہ اسمیں خنزیرکے گوشت وغیرہ میں سے کوئی چیزنہیں ہے,لیکن میں موافق نہیں ہوں ,آپ بتائیں کہ اسکا کیا حکم کیا ہے؟

  • اردو

    كيا شراب اور خنزير كا گوشت پيش كرنے والے ہوٹلوں ميں كھانا تناول كرنا جائزہے؟

  • اردو

    زير نظر فتوی میں خنزیرکے گوشت کی نجاست اور خنزير کے استعمال کئے ہوئے برتنوں کے بارے میں شرعی حکم بیان کیا گیا ہے.

  • اردو

    زير نظر فتوی میں خنزیرکے گوشت کی حرمت کے اسباب کوشریعت اور طبی روشنی میں بیان کیا گیا ہے.

  • اردو

    زیر نظر فتوی میں عید میلاد النبی کے موقع پر مٹھأئی خریدنے کے بارے میں شرعی حکم کوبیان کیا گیا ہے.

  • اردو

    زيرنظرفتوی میں عید میلاد النبی صلى اللہ علیہ وسلم کے موقع پرتقسیم کردہ کھانے کے استعمال کے بارے میں شرعی حکم بیان کیا گیا ہے.

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    ميں نے ايك اچھے خاندان كى لڑكى سے شادى كى، ليكن شادى سے قبل اس كے بارہ ميں دريافت كرنے سے انہوں نے مجھے بتايا كہ وہ ايك رافضى نواجوان سے محبت كرتى تھى اور اس كے گھر والوں نے رافضى ہونے كى بنا پر قبول نہيں كيا. ميں نے ان كے قابل بھروسہ دوستوں سے دريافت كيا تو ان كا كہنا تھا كہ: ان كا آپس ميں كوئى تعلق تو نہ تھا، وہ لوگوں كے سامنے صرف اكٹھے بيٹھا كرتے تھے، اس ليے ميں نے اس سے شادى كرنے كا فيصلہ كر ليا تا كہ ميں اسے غلطى سے چھٹكارا دلا سكوں. ليكن جب ميرى رخصتى ہوئى تو ميں نے اسے كنوارى نہيں پايا، اور اس نے ميرے سامنے اعتراف كيا كہ اس سے جنسى تعلقات قائم كيے تھے، ليكن دخول نہيں ہوا، ہو سكتا ہے اسے علم نہ ہو اور اس رافضى نے دخول كر ديا ہو. وہ توبہ كر چكى ہے، اور اپنے كيے پر نادم بھى ہے، ميں نے فيصلہ كيا كہ كچھ عرصہ تو ميں اس كى ستر پوشى كرتا ہوں اور پھر اسے طلاق دے دوں گا، ليكن اسے حمل ہوگيا، اب مجھے بتائيں كہ ميں كيا كروں ؟ اس كے جس لڑكے كے ساتھ تعلقات تھے ميں اسے جانتا ہوں، اور وہ بھى مجھے جانتا ہے، اور ميں غصہ سے مر رہا ہوں يہ علم ميں رہے كہ ميں دينى التزام كرتا ہوں، اور بيت اللہ كا حج بھى كر چكا ہوں، اور ايك صلاۃ و صوم كى پابندى كرنے والے خاندان سے تعلق ركھتا ہوں جو سنت پر عمل كرتا ہے ؟

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    مجھ پر انكشاف ہوا كہ ميرى بيوى ايك نوجوان كے ساتھ حرام تعلقات قائم كيے ہوئے ہے، اس خيانت كے انكشاف ہونے كے بعد مجھے شك ہونے لگا كہ ہونے والا بچہ بھى ميرا نہيں، اگر يہ بچہ زندہ رہا تو كيا ميں نسب كے ثبوت كے ليے ميڈيكل رپورٹ پر انحصار كر سكتا ہوں ؟ اور اگر ايسا نہيں ہو سكتا تو اس حالت ميں شرعى حل كيا ہے ؟

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    ميں ايك ديندار گھرانے سے تعلق ركھتا ہوں اور الحمد للہ ايك ديندار گھرانے ميں ہى ميرى شادى ہوئى ميرا سسر داعى دين اور مصلح افراد ميں سے ہے، اور اس كى سارى اولاد حافظ قرآن ہے، مشكل يہ ہے كہ ميرى بيوى ان آخرى ايام ميں بہت بدل چكى ہے، مجھ پر انكشاف ہوا كہ اس كے ايك شخص كے ساتھ ناجائز تعلقات تھے، ابتدا ميں تو ٹيلى فون كے ذريعہ رابطہ ہوا اور پھر كئى ايك ملاقاتيں بھى ہوئيں. جب سے يہ انكشاف ہوا ہے ميرى بيوى صاحب فراش بن كر رہ گئى ہے اور اس كى نفسياتى حالت بھى خراب ہو چكى ہے، اور وہ اپنے كيے پر نادم ہے، جب ميں نے اس سے بات چيت كى تو اس نے قسم اٹھا كر كہا كہ اس نے زنا كا تو ارتكاب نہيں كيا، بلكہ ملاقات بات چيت كى حد تك ہى رہى ہے، بيوى نے بتايا كہ وہ اس سے دور رہنا چاہتى تھى، ليكن اس شخص نے دھمكى دى اور بليك ميل كيا، اب وہ اپنے كيے پر نادم ہے، اس پر اثرانداز ہونے والے اسباب ميں درج ذيل سبب شامل ہيں: ـ ميں اپنى بيوى سے بہت ہى كم بات چيت كرنے والا شخص ہوں، اور اس كے جذبات پورے نہيں كرتا. ـ آخرى ايام ميں ميں اپنے گھر والوں كو رہائش لے كر نہيں دے سكا. ـ ميں نے بيوى كو مستقل طور پر اس كى رشتہ دار لڑكيوں سے ملاقات دے ركھى تھى، اور مجھے علم نہيں تھا كہ يہ لڑكياں خراب ہيں انہوں نے ميرى بيوى كو بھى اس گندگى ميں دھكيل ديا. ـ شادى سے قبل ميں نے كچھ كبيرہ گناہوں ( مثلا زنا بلكہ اس سے بھى سخت ) كا ارتكاب كيا، ميرا خيال ہے كہ اللہ نے مجھے اس كى سزا دى ہے. ـ آخرى ايام ميں ميرى بيوى كى نفسياتى حالت بہت خراب تھى حالانكہ ايسا كبھى نہيں ہوا، ليكن اب ميں اللہ كو گواہ بنا كر كہتا ہوں كہ وہ اس گناہ سے توبہ كر چكى ہے، وہ روتى رہتى ہے اور تسليم نہيں كرتى كہ يہ كام ہوا ہو، ميرى اس سے اولاد بھى ہے. ميرا سوال يہ ہے كہ مجھے كيا كرنا چاہيے: كيا ميں اسے طلاق دے دوں، حالانكہ مجھے اس كى توبہ كا يقين بھى ہو چكا ہے اور كيا اس كى توبہ قبول ہو گى ؟ اپنى اولاد كو اس كے ساتھ ركھنا اور دوسرى شادى كرنا ميرے ليے عذاب ہے، كيا ميں اس كا يہ گناہ معاف كر كے اس كے ليے اور اپنے غم و پريشانى سے نجات كى دعا كروں ؟ اور كيا اگر ميں ايسا كر ليتا ہوں تو كہيں ديوث تو نہيں كہلاؤنگا جيسا كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے وصف بيان كيا ہے، گھر تباہى كى طرف جا رہا ہے.

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    ميں ايك مہاجر مسلمان ہوں اور اٹھارہ برس سے ايك عورت كے ساتھ شادى شدہ ہوں، ميرا كام ہى ايسا ہے كہ مجھے اكثر سفر پر جانا پڑتا ہے، اور بيوى اكيلى رہتى ہے، جب ميں ايك بار سفر سے واپس آيا تو بيوى نے مجھے بتايا كہ اس كے پاس ايك شخص آيا اور اس نے اس سے بوس و كنار كيا اور كہنے لگا تم بہت چھوٹى ہو. آج اس واقعہ كو اٹھارہ برس گزرنے كے بعد بيوى نے مجھے بتايا ہے كہ وہ شخص اس كے پاس آيا اور بوس و كنار كرنے كے ساتھ ساتھ مجامعت بھى كى اور وہ اس كے سامنے زير ہو چكى تھى، اب ميں بہت ذلت محسوس كر رہا ہوں اور شديد غصہ ميں ہوں كيونكہ اس نے مجھے دھوكہ ميں ركھا اور اصل حقيقت نہيں بتائى، اور اس موضوع سے مجھے لاعلم ركھا. اس كى بنا پر ميں نفسياتى طور پر تباہ ہوگيا ہوں اور نماز تك كے ليے مسجد جانے كى رغبت بھى نہيں ركھتا، برائے مہربانى مجھے يہ بتائيں كہ ميں كيا كروں، آيا ہمارى شادى شرعى ہے، يا كہ ميں اسے طلاق دے دوں ؟ اللہ سبحانہ و تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے.

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    عمرخیام کون اور اس کا عقیدہ کیا ہے ؟ آپ سے گزارش ہے کہ اس کے متعلق کچھ معلومات فراہم کریں ۔