- درجہ بندیوں کا شجرہ
- قرآن کریم
- سنّت
- عقیدہ
- فقہ وعلوم فقہ
- عبادات
- مالی معاملات کا علم
- قسم ونذور
- خاندان
- دوا وعلاج اور شرعی دم
- کھانے اور پینے کی چیزیں
- جرائم
- سزائیں(حد)
- حکم وانصاف وفیصلہ
- جہاد
- نئے پیش آمدہ مسائل کا علم
- اقلّیات کے مسائل کا علم
- جدید مسلم کے احکام
- شرعی سیاست
- فقہی مذاہب
- فتاوے
- اصول فقہ
- فقہ کی کتابیں
- فضائل اعمال وطاعات اور ان سے متعلقہ باتیں
- دعوت الی اللہ
- اسلامی دعوت کی صورتحال
- بھلائی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا
- رقائق ومواعظ
- اسلام کی دعوت
- Issues That Muslims Need to Know
- عربی زبان
- تاریخ
- الثقافة الإسلامية
- منبری خطبے
- Academic lessons
- اردو مُفتی : گروہ علماء مراجعہ : عطاء الرحمن ضياء الله ناشر : دارالبلاغ پبلشر اینڈ ڈسٹری بیوٹر,بلاری,کرناٹک, انڈیا
اس کتابچہ میں ماہ رمضان کے تعلق سے خواتین کے مخصوص مسائل پر مشتمل سعودی عرب کی فتوی کمیٹی اور دیگر سینیر اسکالرز کے چیدہ فتاوے پیش کیے گئے ہیں.
- اردو مُفتی : عبد العزيز بن عبد الله بن باز مُفتی : شيخ الاسلام ابن تيمية مُفتی : محمد بن إبراهيم آل الشيخ مراجعہ : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی
کیا ذبح کیلئے عقیدہ کا صحیح ہونا ضروری ہے؟ اہل کتاب –یہودونصارى’ , مجوس, شیعہ وروافض ,قبرپرست ,تارک صلو’ۃ اوردیگرکفارومشرکین کے ذبیحہ کے کھانے کا کیا حکم ہے؟اہل کتاب ومشرکین کے برتنوں کےاستعمال کرنے کا کیا حکم ہے؟ ان سب کے بارے میں كتاب وسنت کی روشنی میں علماء سلف وخلف کے اقوال کوبیان کیا گیا ہے.
- اردو
- اردو مُفتی : محمد صالح
ميں نے ايك اچھے خاندان كى لڑكى سے شادى كى، ليكن شادى سے قبل اس كے بارہ ميں دريافت كرنے سے انہوں نے مجھے بتايا كہ وہ ايك رافضى نواجوان سے محبت كرتى تھى اور اس كے گھر والوں نے رافضى ہونے كى بنا پر قبول نہيں كيا. ميں نے ان كے قابل بھروسہ دوستوں سے دريافت كيا تو ان كا كہنا تھا كہ: ان كا آپس ميں كوئى تعلق تو نہ تھا، وہ لوگوں كے سامنے صرف اكٹھے بيٹھا كرتے تھے، اس ليے ميں نے اس سے شادى كرنے كا فيصلہ كر ليا تا كہ ميں اسے غلطى سے چھٹكارا دلا سكوں. ليكن جب ميرى رخصتى ہوئى تو ميں نے اسے كنوارى نہيں پايا، اور اس نے ميرے سامنے اعتراف كيا كہ اس سے جنسى تعلقات قائم كيے تھے، ليكن دخول نہيں ہوا، ہو سكتا ہے اسے علم نہ ہو اور اس رافضى نے دخول كر ديا ہو. وہ توبہ كر چكى ہے، اور اپنے كيے پر نادم بھى ہے، ميں نے فيصلہ كيا كہ كچھ عرصہ تو ميں اس كى ستر پوشى كرتا ہوں اور پھر اسے طلاق دے دوں گا، ليكن اسے حمل ہوگيا، اب مجھے بتائيں كہ ميں كيا كروں ؟ اس كے جس لڑكے كے ساتھ تعلقات تھے ميں اسے جانتا ہوں، اور وہ بھى مجھے جانتا ہے، اور ميں غصہ سے مر رہا ہوں يہ علم ميں رہے كہ ميں دينى التزام كرتا ہوں، اور بيت اللہ كا حج بھى كر چكا ہوں، اور ايك صلاۃ و صوم كى پابندى كرنے والے خاندان سے تعلق ركھتا ہوں جو سنت پر عمل كرتا ہے ؟
- اردو مُفتی : محمد صالح
مجھ پر انكشاف ہوا كہ ميرى بيوى ايك نوجوان كے ساتھ حرام تعلقات قائم كيے ہوئے ہے، اس خيانت كے انكشاف ہونے كے بعد مجھے شك ہونے لگا كہ ہونے والا بچہ بھى ميرا نہيں، اگر يہ بچہ زندہ رہا تو كيا ميں نسب كے ثبوت كے ليے ميڈيكل رپورٹ پر انحصار كر سكتا ہوں ؟ اور اگر ايسا نہيں ہو سكتا تو اس حالت ميں شرعى حل كيا ہے ؟
- اردو مُفتی : محمد صالح
ميں ايك ديندار گھرانے سے تعلق ركھتا ہوں اور الحمد للہ ايك ديندار گھرانے ميں ہى ميرى شادى ہوئى ميرا سسر داعى دين اور مصلح افراد ميں سے ہے، اور اس كى سارى اولاد حافظ قرآن ہے، مشكل يہ ہے كہ ميرى بيوى ان آخرى ايام ميں بہت بدل چكى ہے، مجھ پر انكشاف ہوا كہ اس كے ايك شخص كے ساتھ ناجائز تعلقات تھے، ابتدا ميں تو ٹيلى فون كے ذريعہ رابطہ ہوا اور پھر كئى ايك ملاقاتيں بھى ہوئيں. جب سے يہ انكشاف ہوا ہے ميرى بيوى صاحب فراش بن كر رہ گئى ہے اور اس كى نفسياتى حالت بھى خراب ہو چكى ہے، اور وہ اپنے كيے پر نادم ہے، جب ميں نے اس سے بات چيت كى تو اس نے قسم اٹھا كر كہا كہ اس نے زنا كا تو ارتكاب نہيں كيا، بلكہ ملاقات بات چيت كى حد تك ہى رہى ہے، بيوى نے بتايا كہ وہ اس سے دور رہنا چاہتى تھى، ليكن اس شخص نے دھمكى دى اور بليك ميل كيا، اب وہ اپنے كيے پر نادم ہے، اس پر اثرانداز ہونے والے اسباب ميں درج ذيل سبب شامل ہيں: ـ ميں اپنى بيوى سے بہت ہى كم بات چيت كرنے والا شخص ہوں، اور اس كے جذبات پورے نہيں كرتا. ـ آخرى ايام ميں ميں اپنے گھر والوں كو رہائش لے كر نہيں دے سكا. ـ ميں نے بيوى كو مستقل طور پر اس كى رشتہ دار لڑكيوں سے ملاقات دے ركھى تھى، اور مجھے علم نہيں تھا كہ يہ لڑكياں خراب ہيں انہوں نے ميرى بيوى كو بھى اس گندگى ميں دھكيل ديا. ـ شادى سے قبل ميں نے كچھ كبيرہ گناہوں ( مثلا زنا بلكہ اس سے بھى سخت ) كا ارتكاب كيا، ميرا خيال ہے كہ اللہ نے مجھے اس كى سزا دى ہے. ـ آخرى ايام ميں ميرى بيوى كى نفسياتى حالت بہت خراب تھى حالانكہ ايسا كبھى نہيں ہوا، ليكن اب ميں اللہ كو گواہ بنا كر كہتا ہوں كہ وہ اس گناہ سے توبہ كر چكى ہے، وہ روتى رہتى ہے اور تسليم نہيں كرتى كہ يہ كام ہوا ہو، ميرى اس سے اولاد بھى ہے. ميرا سوال يہ ہے كہ مجھے كيا كرنا چاہيے: كيا ميں اسے طلاق دے دوں، حالانكہ مجھے اس كى توبہ كا يقين بھى ہو چكا ہے اور كيا اس كى توبہ قبول ہو گى ؟ اپنى اولاد كو اس كے ساتھ ركھنا اور دوسرى شادى كرنا ميرے ليے عذاب ہے، كيا ميں اس كا يہ گناہ معاف كر كے اس كے ليے اور اپنے غم و پريشانى سے نجات كى دعا كروں ؟ اور كيا اگر ميں ايسا كر ليتا ہوں تو كہيں ديوث تو نہيں كہلاؤنگا جيسا كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے وصف بيان كيا ہے، گھر تباہى كى طرف جا رہا ہے.
- اردو مُفتی : محمد صالح
ميں ايك مہاجر مسلمان ہوں اور اٹھارہ برس سے ايك عورت كے ساتھ شادى شدہ ہوں، ميرا كام ہى ايسا ہے كہ مجھے اكثر سفر پر جانا پڑتا ہے، اور بيوى اكيلى رہتى ہے، جب ميں ايك بار سفر سے واپس آيا تو بيوى نے مجھے بتايا كہ اس كے پاس ايك شخص آيا اور اس نے اس سے بوس و كنار كيا اور كہنے لگا تم بہت چھوٹى ہو. آج اس واقعہ كو اٹھارہ برس گزرنے كے بعد بيوى نے مجھے بتايا ہے كہ وہ شخص اس كے پاس آيا اور بوس و كنار كرنے كے ساتھ ساتھ مجامعت بھى كى اور وہ اس كے سامنے زير ہو چكى تھى، اب ميں بہت ذلت محسوس كر رہا ہوں اور شديد غصہ ميں ہوں كيونكہ اس نے مجھے دھوكہ ميں ركھا اور اصل حقيقت نہيں بتائى، اور اس موضوع سے مجھے لاعلم ركھا. اس كى بنا پر ميں نفسياتى طور پر تباہ ہوگيا ہوں اور نماز تك كے ليے مسجد جانے كى رغبت بھى نہيں ركھتا، برائے مہربانى مجھے يہ بتائيں كہ ميں كيا كروں، آيا ہمارى شادى شرعى ہے، يا كہ ميں اسے طلاق دے دوں ؟ اللہ سبحانہ و تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے.
- اردو مُفتی : محمد صالح
عمرخیام کون اور اس کا عقیدہ کیا ہے ؟ آپ سے گزارش ہے کہ اس کے متعلق کچھ معلومات فراہم کریں ۔