• اردو

    مُفتی : محمد صالح

    مادررحم میں چارماہ بعد بچے میں روح پھونکنے سے کیا ہم یہ سمجھ سکتے ہیں کہ عورت ومرد کے مادہ منویہ میں پایا جانے والے جرثومہ جس سے بچے کی پیدائش ہوتی ہے میں روح نہیں ہے یا کچھ اور ؟

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    اسلام میں روح کیا چيز ہے ؟ مثلا روح کیا ہے اوراس کی حدود کیا ہیں ؟

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    موجودہ جگہ پرکعبہ کون لایا تھا ؟

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    کیامقام ابراھیم علیہ السلام پر نشانات ابراھیم علیہ السلام کے پاؤں کے ہیں یا کہ نہیں ؟

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    میں نے یہ سنا ہے کہ نوح علیہ السلام کی کشتی چند سال قبل ملی ہے جس کا مرجع قرآن مجید تھا اورانجیل اس کے معارض تھی توکیا یہ صحیح ہے ؟

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    قرآن مجيد كى نص كے مطابق جب خاوند ہى بيوى كا كفيل ہے اور وہ اس كا محافظ بھى ہے اور اسے بيوى پر حكمرانى اور نگرانى كا حق حاصل ہے جيسا كہ درج ذيل فرمان بارى ميں ہے: { مرد عورتوں پر نگران اور حاكم ہيں اس ليے كہ اللہ تعالى نے بعض كو بعض پر فضيلت دى ہے، اور اس ليے كہ انہوں نے اپنا مال خرچ كيا ہے }النساء ( 34 ). اس ميں كوئى شك و شبہ نہيں كہ خاوند پر واجب اور ضرورى ہے كہ وہ شرعى احكام كى پابندى كرے، ليكن يہ كيسے ہو سكتا ہے جب ايك شخص عيسائى عورت سے شادى شدہ ہو يا يہودى عورت سے نكاح كر ركھا ہو تو پھر وہ روز قيامت انہيں آگ سے كيسے بچا سكےگا ؟ اس ليے كہ غير مسلم يعنى عيسائى اور يہودى بيوى نہ تو محمد صلى اللہ عليہ وسلم پر ايمان ركھتى ہے، اور نہ ہى وہ قرآن مجيد كو مانتى ہے، اور يہى دو چيزيں جہنم كى آگ سے بچانے والى ہيں، تو پھر اللہ سبحانہ و تعالى نے غير مسلم عفيفہ عورتوں سے شادى كرنا كس طرح مباح كر ديا ؟ ميرى رائے تو يہ ہے كہ مسلمانوں كو صرف مسلمان عورتوں سے ہى شادى كرنى چاہيے، كيا يہ صحيح نہيں ؟ برائے مہربانى مجھے اس سلسلہ ميں معلومات مہيا كر كے عند اللہ ماجور ہوں.

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    ميرے بيٹے كى عمر دس برس ہے، اور وہ ہائى سكول ميں جانے والا ہے؛ ليكن سكول كا نظام بہت سارى خرابيوں پر مشتمل ہے، كيا يہ بہتر ہے كہ وہ گھر ميں ہى تعليم حاصل كرے. ليكن اس كا نقصان يہ ہو سكتا ہے كہ اس كا تعليمى معيار بلند نہ ہو، يا كہ ميں اسے ہائى سكول ميں داخل ہونے دوں اور وہ خراب ہو جائے ؟

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    ميرے خاوند كے ساتھ تقريبا بيس برس سے تعلقات ہيں ميں اس سے پہلى بار جب ملى تو مسلمان نہيں تھى پھر ميں طويل عرصہ كے بعد مسلمان ہوگئى اس ليے ميرے اسلام قبول كرنے سے قبل اس سے چار بچے ہيں، بلكہ يہ سب شادى سے قبل پيدا ہوئے. ہمارا تعلق صرف دوستى كا تھا، ميں نے بالآخر يہ پڑھا كہ جو بچے شادى كے بغير غير شرعى طريقہ سے پيدا ہوتے ہيں ان ميں كچھ شر و برائى كى مقدار پائى جاتى ہے، كيا يہ بات صحيح ہے، اور اس حالت كو صحيح كرنے كے ليے كيا كرنا ہوگا ؟ دوسرى مشكل يہ ہے كہ: ميرا خاوند دين كا التزام نہيں كرتا، بلكہ پكا شراب نوش ہے، جس كا ميرى اولاد كى تربيت پر بہت اثر پڑا ہے، جس كے نتيجہ ميں انہيں نماز جمعہ ادا كرنے كى عادت تك نہيں پڑى حالانكہ ان كى عمر سترہ برس سے زائد ہو چكى ہے. ميں نے ان كى راہنمائى كى بڑى كوشش كى ہے ليكن اس سلسلہ ميں مجھے ابھى تك مشكلات كا سامنا ہے، برائے مہربانى يہ بتائيں كہ مجھے كيا كرنا چاہيے ؟

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    ہمارے گھر كے قريب مسجد ہے جس ميں ہم روزانہ نماز پنجگانہ ادا كر سكتے ہيں، ليكن ہفتہ كے آخر ميں چھٹى كے دن اور جمعہ ادا كرنے ميں قريب ترين مسجد جاتا ہوں, ميرا ايك بيٹا ہے جس كى عمر سولہ برس ہے وہ اكثر نماز كى پابندى نہيں كرتا. اور نماز بھى اس وقت ادا كرتا ہے جب اسے بار بار كہا جائے اور اور اس كا پيچھا كيا جائے، اور بعض اوقات تو تجاہل سے كام ليتا ہے، اسى طرح ہمارے ساتھ ميرى بيوى كا بھائى بھى رہتا ہے جو يونيورسٹى ميں زير تعليم ہے، جب ميں گھر ميں ہوتا ہوں تو گھر ميں ہى نماز پڑھانے كى كوشش كرتا ہوں تا كہ بيٹا اور اس ماموں بھى نماز ادا كر ليں، اور اسى طرح بيوى اور ميرى دونوں بيٹياں بھى وقت پر نماز ادا كريں. ميرا سوال يہ ہے كہ: اول: گھر كے نزديك مسجد نہ ہونے كى صورت ميں گھر ميں ہى نماز ادا كرنے كا حكم كيا ہے ؟ دوم: مسجد كى بجائے گھر ميں نماز باجماعت ادا كرنے كا حكم كيا ہے تا كہ يقين كيا جا سكے كہ گھر كے افراد نے بھى نماز ادا كر لى ہے ؟ سوم: مجھے علم ہے كہ والدين كى ذمہ دارى ہے كہ وہ اپنے بچوں كو دينى تعليم ديں، اور اللہ سبحانہ و تعالى كے احكام كى پابندى كا التزام كروائيں، ميں يہ پوچھنا چاہتا ہوں كہ آيا كوئى ايسى عمر ہے جس كے بعد والدين بچے كى ذمہ دارى سے سبكدوش ہو جاتے ہيں ؟ اللہ سبحانہ و تعالى ہميں اور سب كو سيدھى راہ كى توفيق عطا فرمائے، اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے.

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    ميرے بيٹے كى عمر نو برس ہے، ميرا تعاون فرمائيں كہ ميں اپنے بيٹے كو رمضان المبارك كے روزے ركھنے كا عادى كيسے بنا سكتا ہوں؛ كيونكہ اس نے پچھلے برس رمضان كے پندرہ روزے ركھے تھے، ان شاء اللہ وہ اس برس بھى ركھےگا ؟

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    ميرا ہميشہ خاوند كے سا تھ اختلاف رہتا ہے، اور اس كا سبب يہ ہے كہ: خاوند بچوں كو سكول داخل نہيں كروانا چاہتا اس كا كہنا ہے كہ: سكول بچوں كو خراب كر ديتے ہيں، برائے مہربانى آپ بتائيں كہ دينى اعتبار سے آپ كى رائے كيا ہے ؟

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    ميرے تين بھائى ہيں ايك كى عمر بارہ برس اور دوسرے كى دس بر ساور تيسرے كى چھ برس اور ميرى عمر سترہ برس ہے، والد صاحب نے مجھے سونے كے ليے بالكل عليحدہ كمرہ ديا ہے اور ميرے تينوں بھائى ايك دوسرے كے ساتھ ايك ہى كمرہ ميں سوتے ہيں، كيا يہ ظلم تو نہيں ہے ؟

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    قريب البلوغت اولاد كو شارٹ لباس پہنانے كاحكم كيا ہے ؟ اور اگر ميرى بيٹى پردہ كرنے اور برقع پہننے سے انكار كر دے تو ميں كيا كروں ؟ اپنے خاوند كے ساتھ كيا طريقہ اختيار كروں كيونكہ وہ بہت سخت ہے اور ميں اس سے بہت پريشانى اور تنگ ہوں وہ چاہتا ہے كہ ہمارى اولاد ہر حرام كام سے اجتنناب كرے چاہے وہ خود اس كا ارتكاب كرتا ہو، ميں اس عالم دين كے ساتھ كيا طريقہ اختيار كروں، ان دنوں جتنے لوگ بھى اسلام كى پيروى كر رہے ہيں وہ ہر چيز ميں تشدد اور سختى سے كام ليتے ہيں ان حالات ميں مجھے جو مشكلات اور تعصب كے اوقات ميں كس طرح اسلام كى تعليم حاصل كر سكتى ہوں ؟ كہتے ہيں كہ خاوند كى نافرمانى و معصيت جائز نہيں اگر ميں اس كے علم پر بھروسہ نہيں كرتى تو اس كى بات ماننے كے ليے ميں كيا كروں اور اس كا حل كيا ہے ؟

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    سپيس ٹون ( Spease toon ) چينل پر پيش كى جانے والى كارٹوں فلميں ديكھنے كا حكم كيا ہے، مثلا فلم كيپٹن ماجد اور ٹوم اينڈ جيرى، چاہے وہ بچوں كے ليے ہو يا بڑوں كے ليے ؟ اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے.

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    ميرا ايك سوال ہے كہ: والد نے اپنى شرمگاہ ننگى كر كے اپنے بيٹوں كو بلوغت كے بعد زيرناف بال صاف كرنے كى كيفيت بتائى اور كہنے لگا كہ اس نے جو كچھ كيا ہے وہ اسلام ميں مستحب ہے، باپ نے جو كچھ كيا ہے كيا وہ صحيح ہے يا كہ حرام كام تھا ؟

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    ميں سنى مسلمان ہوں اور لبنان ميں ايك عيسائى عورت سے شادى كر ركھى ہے جو اپنے ملك ميں رہتى ہے، اللہ تعالى نے ہميں ايك بيٹا عطا فرمايا ہے جو اپنى ماں كے ساتھ رہتا ہے اسكى عمرہ دو ماہ ہے، بيوى نے مجھ سے مطالبہ كيا ہے كہ ہمارا بيٹا عيسائى ہو اور وہ اسے چرچ ميں لےجا كر بپتسمہ كرانا چاہتى ہے، مجھے بتائيں كہ ميں كيا كروں، اور اسے كيا جواب دوں ؟

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    ميں اپنى چھوٹى بہن كا كيا كروں، وہ نماز ادا نہيں كرتى بلكہ ہميشہ لڑكى جھگڑتى رہتى ہے، اور گھر ميں سب ہى اس كے معاملات سے اكتا چكے ہيں، ہميں مشورہ ديں كہ ہم كيا كريں ؟

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    كيا سلفى مسلمان شخص كے ليے اہل كتاب كى عورت سے شادى كرنا جائز ہے، كيونكہ بعض لوگ كہتے ہيں كہ اس كے ليے كئى ايك شروط ہيں، برائے مہربانى يہ بتائيں كہ وہ كونسى شروط ہيں ؟

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    خاوند میرے بیٹے کوایک اسلامی سکول بھیجتا ہے لیکن میرے اعتقاد میں یہ سکول دینی اعتبار سے بہت متساہل ہے ، بچہ سات برس کا ہے اورابھی تک اس نے قرآن پڑھنا بھی نہیں سیکھا بلکہ ایک سورۃ بھی نہيں آتی ، عربی نہ آنے کی وجہ سے میں اسے انگلش ترجمہ سے پڑھاتی رہی ہوں لیکن یہ ناکافی ہے۔ اس سلسلے میں خاوند سے بات کی لیکن وہ میری مخالفت کرتا ہے ، یا وہ اس بنا پر میرے بچوں کوایک معروف بدعتی اورخرافی سکول بھیجنے کا ذریعہ بنانے لگا ہے ، اس کی دوسری بیوی کے بچے اسی سکول میں تعلیم حاصل کرتے اورعربی میں فر فرقرآن پڑھتے ہیں ۔ ایسی حالت میں مجھے کیا کرنا چاہیے ؟ میں توچاہتی ہوں کہ میرا بچہ بھی قرآنی تعلیم حاصل کرے لیکن جہاں پڑھتا ہے وہ سکول بہت ہی متساہل اورخرافی ہے ، اوردوسرا سکول جہاں پڑھائي کا زيادہ اہتمام کیا جاتاہے وہ ہمارے ہاں اسلامی کمیونٹی سے دور ہے ، اوراس کی جگہ مسجد کچھ نہ کچھ کام چلارہی ہے اوروہ بھی عربی زبان میں بہت ہی کم ۔ میرا خاوند اپنی دوسری بیوی کو لے کر اس مسجدمیں جاتا ہے ، اور میں اپنے محلے کی مسجدمیں جاتی ہوں جہاں پرکسی مذھب کی بجائے سنت نبویہ کے مطابق عمل کیا جاتا ہے ، جس کی بنا پرمیرے لیے مشکلات پیدا ہورہی ہیں کیونکہ میرا خاوند مذاھب کے ان احتیاطات اورخدشات کا خیال نہیں کرتا جس سے علماء کرام نے بچنے کا کہا ہے ، اور جب میں کسی معین مذھب کی اتباع نہ کرنے کا کہتی ہوں تووہ میری مخالفت اورانکار کرتا ہے ؟ اس سلسلے میں آپ کچھ نہ کچھ راہنمائی کریں جس پر ان شاءاللہ میں آپ کی قدردان رہوں گي ۔

  • اردو

    مُفتی : محمد صالح

    جب ہاجرہ رضى اللہ تعالى عنہا نے اسماعيل عليہ السلام كو جنم ديا تو كيا سارہ رضى اللہ تعالى عنہا نے اس سے غيرت محسوس كى تھى ؟ اگر جواب اثبات ميں ہو تو پھر سوال يہ ہے كہ سارہ رضى اللہ تعالى عنہا جيسى قدر و منزلت اور مقام و مرتبہ والى عورت نے غيرت كيوں محسوس كي ؟ اور كيا ان كى غيرت محسوس كرنے كى بنا پر ہى ابراہيم عليہ السلام كو حكم ديا گيا تھا كہ وہ ہاجرہ اور اسماعيل عليہ السلام كو صحراء ميں لے جائيں ؟